پاکستان بننے سے پہلے اسی زمین پر آباد تھے۔چمن مظاہرین

342

چمن آل پارٹیز، انجمن تاجران، لغڑی اتحاد، عام عوام، اور مئیر میونسپل کارپوریشن حاجی حبیب اللہ اچکزئی کی طرف سے دھرنے میں شرکت کی گئی ۔

عوام، سیاسی پارٹیز، اور تاجران پاسپورٹ فیصلے کے خلاف متحد ہوگئے ہیں کہ حکومت کی پاسپورٹ فیصلے کو ناانصافی کے طور پر دیکھا جائے ۔ قبائلی عوام پر لاگو کرنے کی مکمل طریقے کی بجائے انصاف کی روشنی میں دیکھا جائے۔

مظاہرین نے کہا کہ چمن کے عوام پاکستان بننے سے پہلے اسی زمین پر آباد تھے۔ چمن کے عوام کی آدھی زمین افغانستان میں ہے آدھی پاکستان میں ہے۔ انگریز دور میں بھی چمن عوام اور قبائل کو آنے جانے کی اجازت تھی۔

انہوں نے کہا کہ اسپین بولدک اور چمن کے عوام کو تذکرہ اور شناخت کارڈ پر آنے جانے کی اجازت پرانی طرز پر دی جائے ۔ اگر ہمیں آئینی حق نہیں دیا گیا تو یہ احتجاجی دھرنا غیر معینہ مدت کے لئے جاری رہیگا۔