نواب شاہ ٹرین حادثہ: ہلاک افراد کی تعداد 30 ہوگئی

298

سندھ کے علاقے نواب شاہ میں اتوار کو ہونے والے ٹرین حادثے کے بعد ایک ٹریک بحال کر دیا گیا ہے جس کے بعد کئی گھنٹوں سے مختلف اسٹیشنوں پر کھڑی ریل گاڑیاں روانہ ہو گئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیوں کو ٹریک سے ہٹانے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے میں ٹریک کا لگ بھگ 400 میٹر حصہ تباہ ہوا ہے۔

بوگیاں ہٹائے جانے کے بعد اپ ٹریک بحال کر دیا گیا ہے جب کہ ڈاؤن ٹریک کی بحالی میں مزید وقت لگنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

اپ ٹریک کی بحالی کے بعد راولپنڈی سے کراچی آنے والی گرین لائن کو روانہ کر دیا گیا ہے۔ ہزارہ ایکسپریس کو حادثے کے بعد گرین لائن ٹرین کو نواب شاہ کے ریلوے اسٹیشن پر ہی روک دیا گیا تھا۔ دوسری جانب حویلیاں سے کراچی آنے والی ہزارہ ایکسپریس بھی روانہ کر دی گئی ہے۔

اموات میں اضافہ

اتوار کو نواب شاہ میں سرہاری کے مقام پر ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیاں ٹریک سے اتر کر الٹ گئی تھیں۔ اس حادثے میں 30 افراد ہلاک اور لگ بھگ 100 زخمی ہوئے تھے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 21 افراد کی لاشیں ورثہ کے حوالے کر دی گئی ہیں جب کہ باقی کی شناخت کی جا رہی ہے۔

زخمیوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 30 افراد اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں جب کہ باقی کو طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔

تحقیقات کا اعلان

وفاقی وزیر برائے ریلویز خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اتوار کو دن ایک بج کر 18 منٹ پر سندھ میں سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین حادثہ ہوا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹریک سفر کے لیے مکمل طور پر فعال تھا۔ اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ حادثے کی اصل وجہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حادثے کے بارے میں تحقیقات سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہے کیوں کہ ٹرین کے ڈرائیور کا کہنا ہے تھا کہ وہ ٹرین 50 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹرین چلا رہا تھا۔