بلوچ قومی سیاست میں سیاسی کارکنوں نے طویل جدوجہد کی۔ ڈاکٹر مالک بلوچ

122

نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کامریڈ رفیق کھوسہ کی سیاسی جدوجہد کو مشعل راہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی ایس او کے کارکن سے لیکر سیکرٹری جنرل اور عملی سیاست تک کامریڈ رفیق کھوسہ نے قید و بند کی تکلیف دہ صعبوتیں برداشت کی۔اور ان کو لاپتہ بھی کیا گیا شکر ہے کہ وہ بازیاب ہوگئے۔

انہوں نے یادداشتوں کو کتابی شکل دیکر قومی تحریک کی بہترین خدمت کی اور نوجوانوں کو کتاب پڑھ کر اکابرین کی سیاسی جدوجہد سے باعلم ہونے کے ساتھ ساتھ آراستہ ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا بی ایس او میں کامریڈ رفیق کھوسہ میرے لیڈر تھے۔انہوں نے مشکل حالات میں بی ایس او کی قیادت کی۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی سیاست میں سیاسی کارکنوں نے طویل جدوجہد کی۔ان کی جدوجہد کو منتقل کرنے ضرورت ہے اور اسکے لیے ہمارے دانشوروں کو تحقیق کرتے ہوئے کتابوں میں لانا ہے۔جس میں ڈاکٹر شاہ مری اور ڈاکٹر سلیم کرد کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محمد حسن عنقا نے 20 سال سے زائد کا عرصہ جیلوں میں قید رہے بابو شورش اور گل خان نصیر نے سیاسی کارکنوں کی تربیت کی لیکن آج کا نوجوان ان کو صحافی شاعر و لکھاری سمجھتا ہے حلانکہ وہ ہمارے رہنما و لیڈر تھے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو کتاب سے دوستی کرنا ہے علم و بصیرت کے لیے کتب بینی ضروری ہے۔کامریڈ رفیق کھوسہ نے قائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میر غوث بخش بزنجو گل خان نصیر غفار خان بابو شورش عنقا سے جیل کی ملاقاتوں نے مجھے مضبوط بنایا جس سے دوران جیل قید و بند کی صعبوتیں برداشت کرنے میں مشکل نہیں۔

تقریب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر میر طاہر بزنجو میر منظور گچکی چاچا اللہ بخش بزدار پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند آغا گل ملک عنایت اللہ کاسی یاسمین لہڑی ڈاکٹر شمع اسحاق اور بی سی او پجار کے مرکزی سیکرٹری جنرل ابرار برکت نے بھی خطاب کیا۔تقریب رونمائی میں نظامت کی فرائض عابد میر نے سرانجام دی۔