گوانتاناموبے اور ابوغریب پاکستانی ٹارچر سیلوں کے سامنے کچھ نہیں ہیں۔ ماما قدیر بلوچ

125

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5003 دن ہوگئے، آج اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں نیشنل پارٹی کے رہنماؤں حاجی نیاز لانگو، ماما عبدالغفار قمبرانی اور دیگر شامل تھے۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ 1948 سے جب بلوچ سرزمین پہ جبری الحاق کیا جاتا ہے، تب سے لیکر آج تک مقتدرہ قوتیں دوسرے ریاستی اداروں بشمول نام نہاد جمہوریت پسندوں کے ساتھ بلوچ نسل کشی اور انکے وطن کی لوٹ مار میں ہمیشہ سے سرگرم عمل رہے ہیں لیکن بلوچ نے ہمیشہ ان طاغوتی قوتوں کے سامنے مزاحمت کا رستہ اپنایا ہے اور سرخرو رہے ہیں۔

“بلوچ جدوجہد کے ہزاروں فرزندوں نے شہادت پائی ہے اور ہزاروں کے حساب میں جبری لاپتہ ہیں، جن میں بوڑھے جوان مرد اور عورتیں شامل ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی زندانوں میں ہونے والے جبر اور سزاؤں نے گوانتاناموبے اور ابوغریب کی سیاہ تاریخ کو بھی شرمندہ کردیا ہے۔