سوڈان: پیرا ملٹری نے امریکہ کی اپیل منظور کر لی

181

پیرا ملٹری فورس نے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی طرف سے عارضی فائر بندی کی اپیل منظور کر لی ہے: جنرل محمد حمدان دقلو

سوڈان پیرا ملٹری فورس کے کمانڈر جنرل محمد حمدان دقلو نے امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی، 24 گھنٹوں کے لئے ،فائر بندی کی اپیل کو منظور کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دقلونے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ” پیرا ملٹری فورس ،امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ساتھ ملاقات اور دیگر دوست ممالک کی طرف سے عارضی فائر بندی کی اپیل کے بعد ، شہریوں کی محفوظ منتقلی اور زخمیوں کے اخراج کے لئے 24 گھنٹوں کی عارضی فائر بندی کی ایک دفعہ پھر تصدیق کرتی ہے”۔

انہوں نے کہا ہے کہ سوڈان مسلح افواج نے فائر بندی کی اپیل پر عمل نہیں کیا اور گنجان آباد علاقوں پر بمباری کر کے شہریوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالا ہے۔ یہ اقدام بین الاقوامی اور انسانی قانونی کی کھُلی خلاف ورزی ہے”۔

اس دوران امریکہ وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کل سوڈان مسلح افواج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان اور پیراملٹری فورس کے کمانڈر جنرل محمد حمدان دقلو کے ساتھ الگ الگ ملاقات کی تھی۔

بیان کے مطابق بلنکن نے جنگی متاثرین کی فوری امداد، انسانی امداد کی رسائی، سوڈانی کنبوں کے اجتماع اور خرطوم میں موجود بین الاقوامی کمیونٹی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فوری فائر بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

بیان کے مطابق بلنکن نے کہا ہے کہ علاقے میں شہریوں، سفارتی عملوں اور امدادی کارکنوں کی سلامتی دونوں کمانڈروں کی ذمہ داری ہے۔

واضح رہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں 15 اپریل کو مسلح افواج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان مسلح جھڑپ شروع ہو گئی تھی۔

جھڑپیں، پیرا ملٹری کے مسلح فوج میں مکمل انضمام پر مبنی اصلاحات پر کئی مہینوں سے جاری اختلاف کے بعد شروع ہوئی ہیں۔

سوڈان وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ مسلح افواج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے پیراملٹری فورس کو فسخ کرنے اور حکومت مخالف باغی طاقت اعلان کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا ہے کہ پیرا ملٹری کے ساتھ انہیں بنیادوں پر برتاو کیا جائے گا۔

اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے سوڈان کے لئے نمائندہ خصوصی وولکر پرتھیس نے جھڑپوں میں 185 ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد 1800 تک پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔