انگلینڈ نے بلا اجازت اپنے فوجی سوڈان ایئر پورٹ پر اتارے ہیں

120

بلا اجازت لینڈنگ کے بعد فوج کو ملک سے نکالنے سے پہلے انگلینڈ کو سوڈان فورسز کو ادائیگیاں کرنا پڑی ہیں: جرمن سیاسی ذرائع

انگلینڈ نے ہفتے کے اواخر میں اپنے سفارتی عملے کے انخلاء کے دوران دیگر ممالک کےانخلاء کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی ہے۔

ایک جرمن بااثر سیاسی شخصیت نے بی بی سی کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ انگلینڈ فورسز نے سوڈان مسلح افواج کی اجازت کے بغیر سوڈان میں لینڈنگ کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ لینڈنگ کے دوران دیگر یورپی ممالک بھی اپنے شہریوں کو ملک سے نکال رہے تھے۔ جرمنی بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح خرطوم کے شمال میں واقع ایک ہوائی اڈّے کو استعمال کرنے کا پروگرام رکھتا تھا۔ لیکن انگلینڈ کی فوج کی بلااجازت لینڈنگ نے سوڈان فورسز کو مشتعل کر دیا اور انخلاء کے لئے ایئر پورٹ میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا۔

جرمن سیاسی ذرائع میں سے ایک کے مطابق بلا اجازت لینڈنگ کے بعد فوج کو ملک سے نکالنے سے پہلے انگلینڈ، سوڈان فورسز کو ادائیگیاں کرنے پر مجبور ہو گیا۔ ہوائی اڈے کے استعمال کے لئے مذاکرات کی وجہ سے ان نہایت پیچیدہ حالات میں جرمنی کا کم از کم نصف دن ضائع ہو گیا ہے۔

تاہم انگلینڈ وزارت دفاع نے انخلاء میں تاخیر کا ذمہ دار ہونے سے متعلق دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔

دوسری طرف جرمنی نے سوڈان سے انخلاء آپریشن مکمل کر لیا ہے ۔ 700 سے زائد افراد کو 6 طیاروں کے ذریعے ملک سے نکال لیا گیا ہے۔ ان افراد میں سے 200 جرمنی کے اور دیگر انگلینڈ سمیت 30 ممالک کے شہری ہیں۔

خرطوم کے شمال میں واقع ایئر پورٹ کو اس وقت انگلینڈ انخلاء کاروائیوں کے لئے استعمال کر رہا ہے۔