چیکنگ کے نام پر ایف سی عوام کو پریشان کررہی ہے۔ نیشنل پارٹی

337

نیشنل پارٹی کے ضلعی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایف سی کی جانب انٹرنیشنل شاہراہ کو لکپاس ٹنل کے ساتھ چیکنگ کے نام پر ٹرانسپورٹرز، مسافرکوچز اور دیگر چھوٹے گاڑیوں کو روک کر دانستہ طور پر عوام اور مسافروں کو ذلیل و خوار کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی چیکنگ کے نام پر مال بردار گاڑیوں سے بھتہ لیا جارہا ہے جبکہ مین چڑھائی پر بڑے گاڑیوں کو روکنے سے ٹریفک اکثر جام رہتا ہے اور گھنٹوں روذ بند ہوتا ہے۔ جس سے مسافروں اور مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن بلوچستان اسمبلی میں موجود نااہل صوبائی وزراء اور کٹھ پتلی اپوزیشن ارکان کی جانب سے آج تک کوئی آواز بلند کرنے والا نظر نہیں آتا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی نمائندگی کے دعویدار مستونگ ایم پی اے کی جانب سے خاموشی بھی معنی خیز ہے۔ اقتدار اور کمیشن و کرپشن کی خاطر الیکشن کے موقع پر عوام کے ووٹ لینے کیلیے دردر پر دستک دیتے ہیں لیکن جب عوام کو ایف سی یا انتظامیہ کی جانب سے ذلیل خوار کرنے کا سلسلہ شروع ہے تو عوامی نمائندے اور نااہل صوبائی حکومت اپنے آنکھ کان اور منہ بند کرچکے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں خوشنماء تقاریر کرنے والے لیڈرز بھی ایف سی کی زیادتیوں کے حوالے سے زبان بند کیے ہوۓ ہیں لیکن نیشنل پارٹی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

بیان میں گورنر بلوچستان اور آئی جی ایف سی سے مطالبہ کیا ہے کہ لکپاس کے مقام پر بلا جواز چیکنگ کو فوری بند کرنے کیلیے اقدامات کیے جائیں اور ایف سی چیک پوسٹ لکپاس کو ختم کیا جائے یا لکپاس سے کہیں اور منتقل کیا جاۓ۔ اگر چیکنگ ہی کرنا ہے تو لکپاس ٹنل کے بجائے دشت کی جانب کھلے میدان میں گاڑیوں کو چیک کیا جاۓ۔ تاکہ لکپاس میں روزانہ ٹریف جام کا سلسلہ ختم ہوسکے۔ عوام اور ٹرانسپورٹرز اور خصوصا” مریضوں کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔