سرکاری ملازمین سے آدھی تنخواہ کی کٹوتی غیر منصفانہ اقدام ہے۔ بلوچستان ایمپلائز ورکرز

135

بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکر گرینڈ الائنس کے مرکزی پریس ریلیز میں حکومت بلوچستان کی جانب سے سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے جبری کٹوتی کو مسترد کر دیا۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مرکزی حکومت و دیگر صوبائی حکومتوں کی جانب سے گریڈ 17سے اوپر ملازمین کی ایک دن کی تنخواہ ترکیہ اور شام کے زلزلہ زرگان کے متاثرین کو دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا جبکہ بلوچستان حکومت کی جانب سے غیر دانشمدانہ اور غیر منصفانہ اقدام کر کے گریڈ 1یا گریڈ19کے ملازمین سے ایک یوم جبکہ گریڈ20ریگولر اور ٹائم سکیل اساتذہ کرام اور آفیسران سے آدھی رننگ بنیادی تنخواہ کی کٹوتی کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت ہمیشہ سالانہ بجٹ میں ملازمین کے تنخواہوں میں اضافہ وفاقی حکومت کے منشا کے مطابق کرتی ہے جبکہ کٹوتی جبری اور غیر منصفانہ انداز میں اپنے من مرضی سے کرتی ہے۔ پریس ریلیز میں صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس غیر قانونی اور غیر آئینی کٹوتی پر نظر ثانی کر کے بلوچستان کے سرکاری ملازمین سے بھی وفاق کے عین مطابق کٹوتی عمل میں لایا جائے بصورت دیگر گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان اس ناروا عمل کے خلاف اپنا جمہوری اور آئینی حق استعمال کرتے ہوئے بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی۔