کوئٹہ: سرکاری دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال، دفاتر میں امور کی انجام دہی ٹھپ

101

آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کی جانب سے پی ڈی ایم اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے ناروا رویے کے خلاف 3 روزہ قلم چھوڑ احتجاج دوسرے روز جاری رہا، آج کوئٹہ کے تمام سرکاری دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال کی گئی۔ جس کی وجہ سے سرکاری دفاتر میں امور کی انجام دہی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔

ایپکا ضلع کوئٹہ کے صدر رحمت اللہ زہری اور ارباب عبدالخالق کاسی اور سردار فیض اللہ جمالدینی نے مختلف محکموں کادورہ کیا اور قلم چھوڑ احتجاج کاجائزہ لیا۔

ایپکا بی ایم سی کالج یونٹ کے کارکنان نے سید عبدالباسط شاہ کی قیادت میں بی ایم سی کالج سے ریلی نکال کر بروری روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے کیخلاف نعرہ بازی کی۔

ایپکا کوئٹہ کے صدررحمت اللہ زہری ارباب عبدالخالق کاسی،فیض اللہ جمالدینی نے ایپکا کے ورکرز سے اور ایپکا بی ایم سی کالج کے صدر سیدعبدالباسط شاہ نے ایپکا بی ایم سی کاکارکنان کے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوے کہاکہ ہمیں مجبور کیاجارہا ہے دفتروں سے نکل سڑکوں پر آجا ئیں۔

پی ڈی ایم اے کے کلاس فور ملازمین لاوارث نہیں بلوچستان بھرکے ہزاروں ممبران اپنے دوستوں کو اکیلا نہیں چھوڑینگے ایک شخص کو بچانے کیلئے پی ڈی ایم اے کے سینکڑوں کلاس فور ملازمین کو دیوار سے لگایا جارہاہے۔

مذکورہ آفیسر کیخلاف کارروائی نہ کرنے اور اس معاملے پر اعلی حکام کی خاموشی معنی خیز ہے پی ڈی ایم اے میں ہونے والے کرپشن میں سب ملوث ہیں۔ چھوٹے طبقے کے ملازمین کو زدوکوب اور گالی گلوچ کرنا زیادتی ہے اس ظلم کیخلاف ہر سطح پر ایپکا آواز اٹھائیگی ان ظالموں کے ظلم کہ داستان این ڈی ایم اے تک پہنچائیں گے بلوچستان کے مظلوم اور غریب عوام کیلئے آنے والے امداد کی احتساب ضروری ہے مایوس نہیں ہے۔ ضرور ایک دن ان ظالموں کی کرپشن کا حساب لے گا پی ڈی ایم اے میں ایپکا کے یونٹ قائم ہونے سے کرپٹ مافیا کو اپنی کرپشن اور کالے دھندوں کے بے نقاب ہونے کا خطرہ ہے ہمارے ساتھ آنے والے ملازمین کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے دوردراز کے علاقوں میں ٹرانسفر کیاگیا جہاں نہ سینٹر نہ رہائش کا انتظام ہے ایپکا کے ورکر ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں لیکن ظلم کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں اگر ڈپٹی ڈائریکٹر کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی تو ایپکا بلوچستان کے صدر داد محمد بلوچ ایپکا کے مرکزی صدر چوہدری خالد جاوید سنگھیڑا سے این ڈی ایم اے کے ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کی درخواست کریں گے۔