بلوچ طلباء اور سیاسی کارکنان لواحقین کا ساتھ دیں۔ ماما قدیر بلوچ

67

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا پریس کلب کے احاطے میں احتجاجی کیمپ آج 4889 ویں دن جاری رہا۔

اس موقع پر بی ایس او کے سینئر وائس چیئرمین محمد اشرف بلوچ، جنرل سیکریٹری ماما عظیم بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان پر پاکستان اپنی لڑکھڑاتی قبضہ گیریت کی کھو رہی ہے، بلوچ وطن پر جاری جمہوری، سیاسی جدوجہد کو عوامی حمایت حاصل ہے، نوآبادیاتی ڈھانچے کی حالات زار اور بلوچستان بھر میں سیاسی شعوری سرگرمیوں میں اضافے جہاں ریاستی عملداری کو درپیش چیلنجز کے سبب انہیں معاشی زبوں حالی اور شدید توانائی بحران کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج بلوچ خواتین اپنے بھائیوں کے لئے صف اوّل میں کھڑے ہیں اور اس جدوجہد کو دوام بخش رہے ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ طلباء اور سیاسی کارکنان بلوچ خواتین کی جدوجہد میں انکا ساتھ دیں جو اپنے پیاروں کو ریاستی اذیت گاہوں سے نکالنے کے لئے کررہے ہیں۔