مطالبات کی عدم منظوری بلوچستان فزیو تھراپسٹ کا تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان

254

مطالبات کی عدم منظوری بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کا 150 دنوں تک علامتی بھوک ہڑتال بعد تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا۔

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گزشتہ پانچ مہینوں سے اپنے پانچ جائز اور آئینی مطالبات کے حق میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھے تھے۔مگر حکومت بلوچستان اور چیف ایگزیکٹیو بلوچستان کے غیر سنجیدہ اور غیر زمہ دارانہ رویے کو برقرار رکھتے ہوئے ہیں۔ عوامی مسائل کا غلا گھونٹ کر ہمیشہ کی طرح اپنی ذاتی خواہشات اور مفادات کو ترجیح دینا باعث تشویش ہے۔

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ پانچ مہینوں میں ہم نے اپنے فیلڈ کی اہمیت اور افادیت سے آگاہ کرنے ساتھ ساتھ اپنے مسائل حکومت بلوچستان اور متعلقہ اداروں کے سامنے رکھتے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ مذاکرات ہوئے جس میں ہمارے تمام مطالبات جائز قرار دے کر تسلیم کئے گئے اور نوٹیفکیشن جاری کر نے کا وعدہ کیا۔ مگر حکومت بلوچستان کی طرف سے بجائے کہ وہ ہمارے مسائل حل کریں بلکہ اپنی طاقت کے زور پر ہم پر لاٹھی چارج، گالم گلوج اور بے بنیاد دفعات لگا کر دس دن ہمیں جیل میں رکھا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف ایگزیکٹو بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے مذاکرات کو آج 25 دن گزر گئے مگر ہمارا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تو مجبوراً حکومت کے اس غیر مہذبانہ سلوک کو دیکھ کر ہم نے اپنی تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے کا علان کیا مگر انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا کہ ہمارے تین دوست 24 گھنٹوں سے دن رات تیز بارش اور سردی میں بھوکے بیٹھے ہوئے ہیں مگر حکومت کی طرف کوئی سنجیدہ اقدام نظر نہیں آرہا۔ لہٰذا ہم حکومت بلوچستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد سے جلد ہمارے جائز مطالبات تسلیم کریں۔ اگر خدانہ خواستہ ہمارے دوستوں کچھ ہوا اس کا ذمہ دار حکومت بلوچستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان ہوں گے۔