بلوچ عسکریت پسندوں سے بھی مذاکرات کیے جائیں – جے یو آئی

422

جمعیت علما اسلام (نظریاتی) پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی نے کہا ہے کہ بعض عناصر امریکہ کی وفاداری کے سرٹیفکیٹ کے لیے ٹی ٹی پی مذاکرات پر تیل چھڑکنے کی کوشش کرہی ہے، اغیار کے پالے ہوئیں نے ہمیشہ قوم و ملک کی مفاد کے بجائے امریکہ کی مفاد کو مدنظر رکھا ہے ان کے منہ سے کھبی پاکستان زندہ باد کا نعرہ نہیں نکلا ہے اور روس کے لیے ترانے گارہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران ملک و قوم کے مفاد میں ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھائے، ٹی ٹی پی کے ساتھ ساتھ بلوچ عسکریت پسندوں تنظیموں سے بھی مذاکرات کرے۔ جنگ کا اختتام مذاکرات کی میز پر ہی ہوتا ہے طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں ہے، بیس سال جنگ میں کچھ نہیں پایا لیکن بہت کچھ کھویا ہے۔

مزید کہا گیا کہ پرویز مشرف نے امریکی آشیر باد حاصل کرنے کے لیے آپریشن اور طاقت کی استعمال سے ملک کی سلامتی کو داوں پر لگایا۔ پرویز مشرف کی ان غلط پالیسیوں کے باعث قوم جنازے اٹھانے سے تھک کر ہار چکے اور جنگ میں معاشی طور پر ملک کو کئی بلین ڈالر کا نقصان پہنچا کر ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے، طاقت کی استعمال سے ملک میں جو آگ لگائی گئی اس سے آج بھی ملک جل رہا ہے اور ان کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی خوشنودی کے لیے بعض پارٹیاں قیام امن میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے مذاکرات کی مخالفت کررہے ہیں۔ قوم مذکراتی عمل کو نتیجہ خیز ہونے کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ قیام امن کے لیے ایک اہم اقدام ہے، موقع ضائع نہ کریں، ماضی میں بھی بارہا حکومتوں نے مذاکرات کا اعلان کیا لیکن سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔