بلوچستان میں بارشوں سے مزید 9 افراد جاں بحق

224

بلوچستان میں بارشوں سے مزید 9 افراد کے جاں بحق ہو جانے سے اموات کی مجموعی تعداد 216 ہوگئی، ساڑھے 26 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

کوژک ٹاپ، شاخہ ٹاپ، قلعہ عبداللّٰہ میں موسلادھار بارش کے باعث بیشتر ندیوں سے اونچے درجے کے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں۔

کوئٹہ چمن شاہراہ زیرآب آ گئی، کئی مقامات پر سڑک ہی بہہ گئی، کوئٹہ چمن کے درمیان ہر قسم کی آمدورفت معطل ہے۔

نوشکی بلغانی کےعلاقے کلی رشید میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے سیلابی پانی داخل ہوگیا اور کئی مکانات تباہ ہوگئے۔

ادھر کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، ندی نالوں میں طغیانی سے سیم نالہ محمد پور گم والا کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا اور سیلابی پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔

اس کے علاوہ پنجاب بلوچستان شاہراہ چوتھے روز بھی بند ہے، ڈیرہ اسماعیل خان کے پہاڑی سلسلوں سے آنے والے ریلوں نے تباہی مچادی ہے۔

گذشتہ روز سے جاری موسلادھار بارشوں نے بلوچستان میں مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کو بھی بری طرح ہلا کر رکھ دیا ہے، عارضی آمدورفت کے لیے بحال سڑکیں بھی سیلابی ریلوں میں دوبارہ بہہ گئیں۔

سیلاب سے محفوظ کوئٹہ چمن شاہراہ بھی گذشتہ شب شاخہ کے مقام پر سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس سے ہرقسم کی ٹریفک سمیت افغانستان کو بھی مال بردار ٹرانسپورٹ معطل ہوگئی۔

پی ڈی ایم اے نے ایک اور الرٹ جاری کرتے ہوئے آج صوبے کے بیشتر علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ظاہر کر دیا۔

کلاوڈ برسٹ سے شاخہ ندی میں سیلابی ریلا بھپر گیا، سیلابی ریلے سے قلات میں ایک اور ڈیم ٹوٹ گیا۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق بولان میں یارو کاز وے پر سیلابی ریلے کے باعث این 65 سندھ بلوچستان شاہراہ، کرخ میں خضدار کے قریب M-8، خضدار بسیمہ ایم 30 شاہراہ سیلابی ریلہ آنے سے بند ہے۔

ژوب ڈی آئی خان N-50 شاہراہ ضلع شیرانی میں دانہ سر کےمقام پر، کوئٹہ کراچی شاہراہ این 25 ضلع لسبیلہ میں لنڈا پل کے مقام اور این 75 رکھنی کے قریب فورٹ منرو میں ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے۔

پی ڈی ایم اےکے مطابق موسلادھار بارش نے جعفر آباد، اوستہ محمد، گنداخہ، بارکھان، خضدار، نصیر آباد، چمن، سبی، ژوب، لسبیلہ، پشین، لورالائی، مسلم باغ، قلات، کوئٹہ، زیارت، قلعہ عبداللّٰہ کو پھر سے بری طرح متاثر کیا، اور آج بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ عروج پر پہنچ جائے گا۔