شعور کی انتہا ۔ چاہ وش جمالدینی

456

شعور کی انتہا

تحریر: چاہ وش جمالدینی

دی بلوچستان پوسٹ

سعید جان آپ ایک خوش مزاج ساتھی تھے، آپ نے ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ ہمارا استقبال کیا اور اکثر ہمارے ساتھیوں کو ان کے عرفی ناموں سے بلاتے تھے اور آپ واقعی ہمارے دوستوں کے ہر ماحول میں ایک روشن مقام تھے۔ 23 فروری 2022 کو شام 5 بجے یہ ناخوشگوار خبر ملی کہ آپ ایک قاتلانہ حملے میں ہم سے جدا ہو گئے ہیں۔

میں نے انتہائی شعور کی مثال دریافت کی لیکن ابراربھائی، میں نے آپ کے شعور کی انتہا کی مثال بہت سے لوگوں میں نہیں دیکھی، شاید کہیں پے بھی نہیں ملا اس بے حس معاشرے میں بھی کہ آپ نے اپنے پیارے بھائی کو دفن کرتے وقت ایسے الفاظ کا استعمال کیا جو ناقابل یقین ہے کیونکہ اس وقت انسانی خون بہت گرم ہوتاہے جب کوئی شخص غصے میں ہوتا ہے، وہ اکثر جذباتی فیصلے کرتا ہے لیکن اس اذیت ناک وقت میں آپ نے کہا کہ” سعید جان کو شہید کیاگیا لیکن میں اس کے قاتلوں کےلئے بندوق کے بجائے قلم اور کتاب استعمال کروں گا اور انہیں شعور بھی دوں گا۔”

آپ نے یہ فیصلہ کرنے میں صبر اور حوصلے کا مظاہرہ کیا، وہ بھی اپنے پیارے بھائی کی آخری دیدار کے وقت، تاہم اگلے مہینے رمضان المبارک میں جمعہ کی رات جمالدینی میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی ناخوشگوار اور مکروہ تھا، بلوچ قوم کی روایات کے منافی ہے اور قابل قبول نہیں لیکن بدقسمتی سے وہاں گن کلچر کا رواج بڑھتا جا رہا ہے اور آئندہ نسل کی ناکامی اور تباہی جمالدینی کے معتبرین کی خاموشی کی وجہ سے ہوسکتی ہے کیونکہ آپ یہاں سے کئی کیلومیٹر دور زنگی ناوڑ اپنے جدید اسلحہ machine guns, RPG, AKM47, M4 وغیرہ آٹھا کر اور بڑے پیمانے میں لشکر اکٹھا کر کے بد امنی کےلئے جا سکتے ہیں مگر آپ کے اپنے گھر جمالدینی میں جو مسئلے روزانہ کے بنیاد پر مزید پیچیدہ ہو رہیں ہیں ان مسئلوں سے آپ باخبر ہو کر بھی خود کو بےخبر کر کے انتظار کر رہے ہیں۔

ہر ایک نیا واقعہ بہت بڑا نقصان پہنچا رہا پورا قوم کے مستقبل کو “جنگ کی جیت سے زیادہ امن کو ترجیح دینا ہی جنگ میں کامیابی اور فتح کی نشانی ہے”

چند قدم پر ہی لائبریری قائم ہے خدارا بندوق سے قلم تک کا ترغیب و شعور دیں، بچوں میں، نوجوان نسل میں career counseling, study circle کریں وہاں ایک منظم ماحول پیدا کریں، اپنے بچوں سے اور انکے ہر ایکٹیویٹی سے باخبر رہیں، غلط اور صحیح کا درس دیں تو براہ کرم اپنے آپ کو اپنے گھر تک محدود نہ رکھیں، یہ ایک قومی ذمہ داری ہے جسے ہم سب کو نبھانا چاہیے معاشرے کا امن ہر شہری کی ذمہ داری ہے آپ سب سے ایک عاجزانہ گزارش کہ براہ کرم آپ حضرات اپنا اہم کردار ادا کریں اور جلد ان تمام رنجشوں کا خاتمہ کر کے امن قائم کریں۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں