ایک ہی خاندان کے لاپتہ پانچ نوجوان منظر عام پر نہیں آسکیں

372

کوئٹہ سے سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد لاپتہ پانچ نوجوان تاحال بازیاب نہیں آسکے ہیں-

تفصیلات کے مطابق رواں سال فروری کے مہینے میں پاکستانی سیکورٹی فورسز سی ٹی ڈی نے کوئٹہ میں حاجی نثار اور انکے بھائی حاجی نور اللہ کے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے حاجی نثار کے تین بیٹوں سدیس سرپرہ، ثاقب سرپرہ، ہارون ولید سرپرہ اور حاجی نور اللہ کے دو بیٹے فرہاد سرپرہ اور سعود سرپرہ کو حراست بعد اپنے ہمرہ لے گئے-

پانچوں نوجوانوں کو مختلف اوقات میں فورسز نے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے تھے جو تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں-

علاقائی ذرائع کے مطابق پانچوں نوجوانوں کو حراست میں لیتے وقت فورسز نے گھر کے خواتین و بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ فورسز گھر میں موجود قیمتی سامان بھی لوٹ کر اپنے ہمراہ لے گئے-

دوسری جانب نوجوانوں کی غیر قانونی حراست اور جبری گمشدگی کے خلاف بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوسٹسا کا ٹوئٹر پر کیمپئن جاری ہے جس میں بلوچ سوشل میڈیا ایکٹویسٹس سمیت دیگر سیاسی و انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنان شریک ہیں-

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فورسز کے ہاتھوں غیر قانونی گرفتاری بعد لاپتہ ہونے نوجوانوں کے خاندان انکی خیریت کے بارے شدید اذیت کے شکار ہیں سوشل میڈیا ایکٹویسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ پانچوں نوجوانوں کو منظر عام پر لاکر انہیں بازیاب کیا جائے-