بلوچستان میں فورسز کے ہاتھوں لوگ نان شبینہ کے محتاج ہورہے ہیں- ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

161

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے نیشنل پارٹی کے نو منتخب کابینہ کی حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچستان کے عوام کی قومی جماعت ہے جو جمہوریت، آزاد و منصفانہ انتخابات اور پارلیمانی جمہوری حکمت عملی کو اپنا سیاسی نصب العین سمجھتا ہے اور اندرون پارٹی جمہوریت، جمہوری مرکزیت، کامریڈ شپ کو تقویت فراہم کررہا ہے پارٹی کی حالیہ کامیاب جمہوری کانگریس اس بات کی دلیل ہے-

پارٹی لیڈرشپ و کارکنوں کی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ پارٹی کو ہر سطح پر فعال و متحرک بنائیں تاکہ بلوچستان کے مفلوک الحال عوام کے قومی و سیاسی جدوجہد میں ایک نمایاں کردار ادا کرسکے پارٹی کے امیدوار واروں کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں پر توجہ مرکوز کریں پارٹی کو متحرک بنائیں اور عوام کے معاشی سیاسی مسائل پر بھر پور تحریک چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی نے گوادر میں غیر قانونی مائیگیری کے شکار کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی، نصیرآباد اور مکران کے پانی کے مسئلے کو حکمرانوں کے ایوانوں تک پہنچایا، جبری طور پر لاپتہ افراد کے لیے اور جبر و استبداد کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور بلوچستان کے عوام کے معاشی مسائل خصوصا بارڈر بندش کو اپنا ایجنڈا بنایا کیونکہ پہلے بلوچستان کے عوام کا گزارہ اوورسیز کے روزگار سے وابستہ تھا اب اوورسیز کا روزگار بند ہوگیا ہے لوگوں کی گزر و بسر کا دار و مدار بارڈر سے وابستہ ہے جس پر سیکورٹی اداروں کے پیرے ہیں-

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کی ناعاقبت اندیشی کے سبب لوگ نان شبینہ کا محتاج ہورے ہیں۔ چٹ سسٹم رائج کرکے بارڈر ٹریڈ کو سیاسی رشوت کے طورپر استعمال کیا جارہا ہیے۔

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ ملک کو سیکورٹی اسٹیٹ سے ویلفیئر اسٹیٹ کی جانب جانا ہوگا۔

ڈاکٹر مالک بلوچ نے واضع کیا کہ جھالاوان میڈیکل کالج کے پروجیکٹ کو ختم کرکے بلوچستان کے عوام باالخصوص طالبعلموں کے مستقبل سے کھیلا جارہا ہیے نیشنل پارٹی جھالاوان میڈیکل کالج کی بلڈنگ کی زیرالتوا کام جلد شروع کرانے کا مطالبہ کرتا ہے –

تقریب سے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل پارٹی بلوچستان کے عوام کی امید ہے اور بلوچستان کے سیاست کی جس طرح بے توقیری کی جاری ہے وہ کسی صورت قابل قبول نہیں بلوچستان کے سیاسی اقابرین کی ایک تاریخی سیاسی جدوجہد رہی ہے لیکن آج مقتدرہ کے پروردوں کو زبردستی پارلیمنٹ اور قومی اداروں پر بیٹھا دیا گیا ہے آدھی منڈیڈ کو چوری کردیا گیا اور آدھی عوامی مینڈیٹ کو قوم پرست اور مذہب پرست قیادت نے مقتدرہ کے قدموں پر لاکر ڈال دیا بلند و بانگ باتیں کرنے والوں نے بلوچستان و بلوچ عوام کے مینڈیٹ کو عملا باپ پارٹی کے سپرد فقط چند اسکیمات اور فنڈز کی خاطر بے توقیری کردیا۔

اجلاس سے نو منتخب صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر رحمت صالح بلوچ نے پارٹی کانگریس میں شامل تمام عمائدین اور راہنماؤں و کونسلروں کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے اپنی بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے انھوں نے کہا کہ کہ پارٹی کے پروگرام کو پارٹی قیادت کے ساتھ ملکر بلوچستان کے ہر گاؤں تک پہنچا دونگا۔