آن لائن ویب سائٹ “حال حوال” کو بند کرنے کا فیصلہ

530

بلوچستان کی پہلی اُردو بلاگنگ ویب سائٹ کو پانچ سال بعد اس کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق معاشی وسائل اور افرادی قوت کی کمی کے باعث ویب سائٹ کو مسقتل بنیادوں پر چلانا ممکن نہیں رہا، جس کے باعث ٹیم ممبران نے متفقہ فیصلے سے اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس بابت ٹیم ممبرز کے اجلاس میں ہونے والے متفقہ فیصلے کی تفصیل کے مطابق فی الحال ویب سائٹ معطل کی جائے گی۔ تین ماہ تک ویب سائٹ اسی طرح رہے گی، لکھاری یہاں سے اپنا ڈیٹا محفوظ کر سکتے ہیں۔ چھ ماہ بعد کوشش کی جائے گی کہ اسی نام سے پبلی کیشن کا کتابی سلسلہ شروع کیا جائے جس میں حال حوال کے پانچ سالہ مضامین کا انتخاب شائع ہو گا۔ یہ سلسلہ شش ماہی یا سالانہ ہو سکتا ہے۔ وہی پبلی کیشن پھر ویب سائٹ پر بھی ڈال دی جائے گی۔ نیز بلاگ کا سلسلہ ممکن ہوا تو محدود سطح پر جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ حال حوال بلوچستان سے اُردو کی پہلی آن لائن بلاگنگ ویب سائٹ تھی، جس کا آغاز 3 مئی 2016 کو عالمی یومِ آزادی صحافت کے دن کیا گیا تھا اور اسے بلوچستان کے شہیدِ صحافت ارشاد مستوئی کے نام منسوب کیا گیا تھا۔

حال حوال نے نہایت کم وقت میں لکھنے اور پڑھنے والوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ سینئر لکھاریوں سمیت درجنوں نئے لکھنے والوں نے اسے پذیرائی بخشی۔ کئی لکھاریوں نے لکھنے کا آغاز حال حوال سے کیا، اور آج وہ پاکستان کی نامور آن لائن ویب سائٹس سمیت سوشل میڈیا پہ معروف ہیں۔

حال حوال پہ ان پانچ برسوں میں مجموعی طور پر 200 سے زائد لکھاریوں نے حصہ ڈالا اور مجموعی طور پر 11 ہزار سے زائد تحریریں شائع ہوئیں۔ جن کا انتخاب حال حوال کے پبلی کیشن سلسلے میں جلد شائع کیا جائے گا۔