پارٹی عبدالحئی بلوچ کی قیادت میں متحد ہے – ترجمان این ڈی پی

206
File Photo

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ چند ساتھیوں کا پارٹی کے 25 اکتوبر کو منعقدہ کونسل سیشن سے دانستہ طور پر بائیکاٹ کے باوجود انہیں پارٹی کے مرکزی عہدوں اور سنٹرل کمیٹی میں پارٹی کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا۔

پارٹی نے یکجہتی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے غیر رسمی طور پر قائل کرنے کی تمام کوششیں کی تاہم ان ساتھیوں نےاپنے غیر زمہ دارانہ اور غیر سیاسی رویے پر قائم رہتے ہوئے پارٹی کے ڈسپلن اور اجتماعی قیادت کو یکسر نظر انداز کیا۔

این ڈی پی کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جدوجہد میں پارٹی کے اندر اختلاف رائے کو حل کرنے کا ایک واضع طریقہ کار ہے جس کے زریعے سنٹرل کمیٹی کے اجلاس میں واقع اکثریتی رائے سے یہ اختلافات طے ہو سکتے تھے۔

مگر ان ساتھیوں نے 25 اکتوبر کو منعقدہ کونسل سیشن اور آئندہ کیلئے سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں شمولیت سے انکار کرتے رہے. جس کا واضح مثال انکا یہ غیر جمہوری اور غیر سیاسی رویہسے ظاہر ہوتا ہے. شائستہ سیاسی جماعتوں میں اختلاف حل نہ ہونے کے باوجود اگر کوئی ساتھی اپنا علیحدہ گروپ یا گروہ بناتا ہے تو یہ اس کا سیاسی و جمہوری حق ہے 5 ماہ تک ان ساتھیوں کو قائل کرتے رہے مگر اس کے باوجود انہوں نے اپنے لیئے علیحدگی کا راستہ اختیار کیا۔

پارٹی اس کا خیر مقدم کرتی ہے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں واضع کیا کہ ساتھیوں نے خود علیحدگی کا راستہ اپناتے ہوئے اپنا علیحدہ گروپ قائم کیا لہذا آج کے بعد پارٹی سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے. اور پارٹی سے مستقل طور پر انکی رکنیت ختم کی جاتی ہے پارٹی کی 25 رکنی سینٹرل کمیٹی پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی قیادت میں متحد ہے آخر میں پارٹی کے تمام ممبرز اور ہمدردوں کو ہدایت کرتے ہیں ان کے منفی غیر سیاسی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے سوشل میڈیا میں بحث سے گریز کریں اور پارٹی کے تنظیم سازی پے توجہ دیں۔