سیکیورٹی کو جواز بنا کر گوادر کو فوجی چھاؤنی بنایا جارہا ہے – نیشنل پارٹی

271

نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینٹر میر کبیر محمد شہی، مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی ، صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ گوادر سیف سٹی پروجیکٹ کے ذریعے گوادر شہر کو باڑ لگا کر پورے ضلع گوادر اور بلوچستان سے الگ کرنے کی سازش کا آغاز کردیا گیا ہے حکومت سیکیورٹی کا جواز بنا کر گوادر شہر کو عملا کنٹونمنٹ میں تبدیل کرنے کی سازش کا آغاز کر رہا ہے جہاں لوگوں کو مخصوص شناخت نامے بھی جاری کرنے کے عوام دشمن پلان پر عملدرآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا گوادر بلوچستان کا اٹوٹ انگ  ہے اور گوادر کو بلوچستان سے الگ کرنے کی سازش کا آغاز اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے جرنل پرویز مشرف کے دور سے شروع ہوا لیکن بلوچستان کی جمہوری سیاسی قوتوں کی سیاسی مزاحمت کی وجہ سے بلوچستان کے کوسٹل علاقوں کو وفاق کے تصرف میں لانے کے پلان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا لیکن اب ایک بار پھر اس سازش کا آغاز بلوچستان و سندھ کے جزائر کو وفاق کے تصرف میں دینے کے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا جس کی نیشنل پارٹی نے اور سندھ و بلوچستان کے سیاسی و قوم پرست جمہوری سیاسی جماعتوں نے بھرپور انداز میں مخالفت کرتے ہوئے مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی گوادر کو باڑ لگا کر ضلع گوادر اور گوادر شہر کے دیگر علاقوں سے الگ کرنے کے بلوچ عوام دشمن منصوبے کو رد کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ یہ عوام کے نقل و عمل پر عائد پابندی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے اور ایک ایسے سازش کی ابتدا ہے جس سے گوادر کو عملا بلوچستان سے الگ کرنے کی سازش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
بلوچستان کے عوام دشمن سلیکٹیڈ حکومت اس گھناؤنے سازش کا برائے راست حصہ دار ہے اور وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر بلوچستان کے عوام اور صوبائی خودمختاری کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے جس کی ہرگز بلوچستان کی قومی و سیاسی جماعتیں اجازت نہیں دینگے۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گوادر کی حالیہ تقسیم کو عوام دشمن سلیکٹیڈ حکومت سیکورٹی کے پیش نظر سامنے لانے کی کوشش کررہا ہے لیکن حکومت یہ بول جاتا ہے کہ گوادر اس وقت ملک کا پرامن ترین علاقہ ہے اور حالیہ اقدام سے جہاں قومی و سیاسی مسائل جنم لے رہے ہیں وہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ یہ تقسیم گوادر کے شہر کو بھی دو حصوں میں تقسیم کررہا ہے اس سے برائے راست بعض علاقوں کے اسکول ایک طرف اور آبادی دوسری جانب، لوگوں کے گھر ایک جانب اور زرعی اراضیات دوسری جانب جبکہ کالج اور یونیورسٹی باڑ کے اندر اور طلبا اور بیشتر آبادیاں باہر ہونگے جن طلبا اور لوگوں کو ایک کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا وہاں ان کو چالیس سے پچاس کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  گوادر سی پیک کا مرکز ہے اور سی پیک سے ابھی تک برائے راست گوادر و گوادر کے عوام کو برائے راست معاشی و اقتصادی فائدے حاصل نہیں ہم خوش فہمی میں تھے کہ آج نہیں تو کل یہاں کے عوام کے لیے ضرور کچھ ہوگا لیکن گوادر سیف سٹی پروجیکٹ کے نام سے حالیہ اقدامات نے تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا وفاق پاکستان نے بلوچستان کی عوام دشمن صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر گوادر اور بلوچستان کو تقسیم کرنے کے سازش کا آغاز کردیا جس کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے بلوچستان اور ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس عوام دشمن منصوبے کو ناکام بنائیں گے

مرکزی رہنماؤں نے کہا کہ نیشنل پارٹی گوادر کو تقسیم کرنے کے خلاف بلوچستان و ملک بھر کی قومی و سیاسی جماعتوں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جمہوری و سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر بھرپور انداز میں جدوجہد کرئے گا۔