براس نے پاکستانی ریاست کی بنیادیں ہلاکر رکھ دی ہے – گلزار امام بلوچ

736

پاکستانی فوجی قیادت کی پریس کانفرنس مکمل طور پر شکست کی عکاس تھی، بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے مزاحمتی اتحاد نے پاکستانی ریاست کی بنیادیں ہلاکر رکھ دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ ریپبلکن آرمی کے سربراہ گلزار امام بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔

گلزار امام بلوچ نے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے پریس کانفرنس کے رد عمل میں کہا کہ براس کی مزاحمتی اتحاد اور طاقت نے پاکستانی ریاست کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہے اور قابض افواج کو کمزور کردیا ہے۔ بلوچ اپنی سرزمین کو آزاد کروانے کے لئے مہذب ممالک سے سیاسی اور فوجی مدد کے خواہاں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوجی قیادت کی پریس کانفرنس مکمل طور پر شکست کی عکاس تھی۔

خیال رہے آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا کہ بھارت نے سی پیک کو ناکام کرنے کے لیے براس نامی اتحاد کی بنیاد رکھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے قندہار میں شدت پسندوں کے کیمپ کیلئے 30 ملین ڈالرز لگائے جبکہ پی سی ہوٹل گوادر پر حملے کیلئے بھارت نے 0.5 ملین ڈالر فنڈنگ کی۔

خیال رہے گذشتہ سال 11 مئی کو چار حملہ آوروں نے گوادر میں ایک چار ستارہ ہوٹل پر حملے کے بعد چوبیس گھنٹوں تک قبضہ کیئے رکھا۔ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔

تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ حملہ بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ کے فدائین نے کیا جبکہ حملے کا حدف ہوٹل میں موجود پاکستانی اور چینی سرمایہ کار تھے۔

بلوچ راجی آجوئیِ سنگر (براس) کا قیام نومبر 2018 میں عمل لایا گیا۔ براس میں چار مسلح بلوچ آزادی پسند تنظیمیں بلوچ لبریشن آرمی ( بی ایل اے)، بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف)، بلوچ ریپبلکن آرمی ( بی آر اے) ، بلوچ ریپبکن گارڈز ( بی آر جی) شامل ہیں جبکہ رواں سال جولائی میں سندھ کی آزادی پسند مزاحمتی تنظیم سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) نے بھی براس کے ساتھ اشتراک عمل کا اعلان کیا۔

بلوچ راجی آجوئی سنگر کے اعلان کے ایک ماہ بعد ہی تنظیم کی جانب سے تربت کے علاقے تگران میں پاکستانی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں دو آفیسران سمیت دس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

گذشتہ سال فروری میں بلوچ راجی آجوئی سنگر کی جانب سے ایک حملے میں ضلع کیچ کے علاقے دشت میں پاکستانی فوج کے ایک کیمپ کو قبضہ کیا گیا جہاں فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد کیمپ کو نذر آتش کیا گیا۔

بلوچ راجی آجوئی سنگر کی جانب سے رواں سال آپریشن آسریچ کا اعلان کیا گیا جس میں تنظیم نے خصوصی طور پر مبینہ طور پر پاکستانی فوج کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈز کو نشانہ بنانے کا عندیہ دیا۔ جبکہ گذشتہ مہینے گوادر کے علاقے اورماڑہ میں براس کی جانب سے پاکستانی فورسز اور او جی ڈی سی ایل کے کانوائے کو نشانہ بنایا گیا جس میں مجموعی طور چودہ اہلکار ہلاک ہوئے۔