بلوچستان بھر میں بی این پی عوامی کا انسداد منشیات کے حوالے سے احتجاج

475

بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی نے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان میں منشیات پھیلا کر تعلیم یافتہ، ہنر مند، سیاسی و باصلاحیت نوجوانوں کو تباہی، بربادی اور محتاجی کے دلدل میں دکھیلنے کی گہری سازش کی جا رہی ہے جس کو بی این پی عوامی کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان بھر میں بی این پی عوامی کے مرکزی کال پر انسداد منشیات کے حوالے سے احتجاجی مظاہروں کے موقع پر کیا۔

بی این پی عوامی کی جانب سے مرکزی کال پر بلوچستان کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں منشیات کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کیئے گئے جن میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

مرکزی ریلی دارالحکومت کوئٹہ میں پارٹی کے ضلع آفس سے نکالی گئی جو شہر کی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچی جہاں اس نے جلسے کی شکل اختیار کی۔

مقررین نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی نے اس امر کو دیگر سیاسی جماعتوں کی نسبت زیادہ شدت سے محسوس کیا ہے کہ بلوچستان میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت منشیات کی لعنت کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے نہ صرف معاشرتی برائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ ہمارے مستقبل کی ضمانت نوجوان نسل اس دلدل میں بری طرح پھنستی جارہی ہے جسے بی این پی عوامی کی سیاسی قیادت کسی صورت قبول نہیں کریگی اسی بنیاد پر بلوچستان بھر میں منشیات کیخلاف احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان ریلیوں کے ذریعے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، اینٹی نارکوٹیکس فورس اور ہر اُس ادارے کو یاد داشت پیش کی گئی ہے جو منشیات کیخلاف موثر کارروائی کرنے کے مجاز ہے۔ ان پر امن ریلیوں کا مقصد نوجوان نسل میں شعور اجاگر کرنا ہے کہ وہ منشیات کیخلاف ایک سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہوجائے اور اپنے اور بلوچستان کے مستقبل کو منشیات سے محفوظ رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان بھر میں منشیات فروشی کا بغور جائزہ لیا جائے تو ہر گلی محلے میں اس گھناونے کاروبار سے منسلک افراد موجود ہے جو کھلے عام یہ زہر قاتل ہماری نوجوان نسل کی رگوں میں ڈال رہے ہیں جس کا تدارک تمام اقدامات سے اہم ہے اور ہم سمجھتے ہے کہ جب تک ایسے سماج دشمن عناصر کیخلاف کارروائی کو ترجیحات میں شامل نہیں کیا جاتا بہتری کے خواب دیکھنا بے سود ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی عوامی نے ان معاشرتی دشمنوں کیخلاف بغاوت کا علم بلند کردیا ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سیاسی، جمہوری قوتیں سول سوسائٹی اس جہد میں شامل ہو کیونکہ یہ مسئلہ اجتماعی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح منشیات فروشی معاشرے میں عام ہوتی جارہی ہے اس میں یہ کہنا قطعاً درست نہیں ہوگا کہ منشیات کیخلاف کارروائی کرنے والے ادارے اس سے بے خبر ہوں تاہم ہم ایک بار پھر ان اداروں سے بھی پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کے وسیع تر مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ان سماج دشمن منشیات فرودشوں کیخلاف پوری طاقت سے کارروائی عمل میں لائی جائے اور اپنے اقدامات سے یہ ثابت کیا جائے کہ یہ ادارے منشیات کیخلاف کارروائی میں سنجیدہ ہیں۔