اختیارات و وسائل کےمنصفانہ تقسیم کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا – ڈاکٹر مالک

173

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کراچی میں نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام سوشل میڈیا کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ اختیارات و وسائل کے غیر منصفانہ تقسیم کو ختم کئے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، اٹھارویں ترامیم میں قومی وحدتوں اور مزید طاقت دی اور ملک استحکام کی جانب گامزن رہا این ایف سی ایوارڈ میں ملٹی پل پالیسی اپنا کر دولت کی تقسیم کو زیادہ منصفانہ بنایا جا سکتا ہے۔

نیشنل پارٹی کے سوشل میڈیا کنونشن سے سابق صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو، نامور صحافی وسعت اللہ خان، اختر بلوچ، پروفیسر توصیف احمد خان، کرامت علی، سینیٹر طاہر بزنجو، سینیٹر و نائب صدر میر کبیر محمد محمد شہی، سینیٹر میر اکرم دشتی، جان محمد بلیدی، ولید بزنجو، فدا جان بلیدی، سوشل میڈیا ایکسپرٹ فرہاڈ جڈل، ارسلان رضات سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم سے پاکستان حقیقی معنوں میں ایک فیڈریشن کی جانب بڑھا ہے، اٹھارویں ترامیم سے خیبر پختونخوا کو پہچان ملا، صدر کی اختیارات کے محدود کر دیئے گئے جبکہ کنکرنٹ لسٹ کو ختم کر کے اختیارات قومی وحدتوں کے پاس آئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ معدنیات پہلے سے صوبوں کی ملکیت تھی اٹھارویں ترمیم سے آئل اور گیس کی آمدنی کی نصف کا بھی مالک وحدت بن گئے۔ پاکستان میں ایک سوچ موجود ہے جو صوبے کے اختیارات حاصل کرنے کی سوچ رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم ایک طویل سیاسی جدوجہد کے بعد صوبوں کو ملا ہے اٹھارویں ترمیم کوئی ایک ترمیم نہیں ہے بلکہ 110 سے زیادہ ترامیم ایک ساتھ جوڑ کر متفقہ طو رپر پاس کئے گئے ہیں۔

سینیٹر میر طاہر بزنجو نے کہا ہے کہ انتہا پسندی کی بنیاد ضیاء الحق کے مارشل لاء میں پڑی ہے افغان انقلاب کے بعد ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس کی آبیار ی کی گئی آج انتہا پسندی کے توپوں کا رخ کابل کی طرف ہے لیکن جس دن ان کا رخ تبدیل ہوکر اسلام آباد کی طرف ہوا تو اس کی ہمیں بھاری قیمت ادا کرنی ہو گی دہشت گردی کو طاقت سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے لیکن انتہا پسندی کو نہیں کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فاشنزم نے یورپ، جاپان اور جرمنی کو تباہ و برباد کر دیا اگر اس کو کنٹرول نہیں کیا گیا تو ہماری حالت بھی لبنان، شام، عراق سے بہتر نہیں ہوگا اساتذہ، والدین اور سیاسی جماعت اور دانشوروں کو اس کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

سوشل میڈیا کے ایکسپرٹ فرہاڈ جڈل نے فیس بک ، ٹویٹر اور ویب سائٹ کے حوالے سے پارٹی کے نوجوان ساتھیوں کی تربیت کی اور اس کے مثبت استعمال اور اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ گوگل کی دنیا ہے اور اس کا مقابلہ پوری تیاری سے کی جائے تو کامیابی ممکن ہے۔ باراک اوباما اور ٹرمپ دونوں کی کامیابی کے پیچھے سوشل میڈیا کا بڑا ہاتھ ہے۔