سیاست کے نام پر غیر سیاسی افراد کی اجارہ داری نقصان کاباعث بنے گی;ڈاکٹر مالک بلوچ

164

نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر مالک بلوچ کا پارٹی قیادت اور امیدواروں کے ہمراہ نودز اور ناصر آباد کا دورہ، متعدد سیاسی شخصیات اور علاقائی معتبرین سے ملاقات۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر مالک بلوچ، سنیٹر کہدہ اکرم دشتی، پی بی 48کے امیدوار چیئرمین منصور ، ضلعی صدر محمد جان دشتی اور چیئرمین حلیم بلوچ نے پیر کے روز ناصر آباد اور نودز کا دورہ کرتے ہوئے مختلف سیاسی و سماجی شخصیات اور علاقائی معتبرین سے ملاقات کی اور ان سے الیکشن سمیت سیاسی صورتحال اور امن و امان کے متعلق بات چیت کی۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن جمہوریت کا ماخذ ہوتے ہیں تمام عوام کو بلا دھڑک الیکشن میں اپنے جمہوری رائے کااظہار کرنا چاہیے تاکہ سیاسی عمل کو استحکام کو ملے اور عوام کو اپنے حقیقی امیدواروں کے چناؤ کا موقع مل سکے۔

انہوں نے کہاکہ سیاست کے نام پر غیر سیاسی افراد کی اجارہ داری سیاسی عمل کے لیئے نقصان کاباعث بنے گی ۔ عوام کی بھاری زمہ داری ہوتی ہے کہ وہ جمہوریت کے تسلسل کو بررقرا رکھنے میں اپنا کردار اپنے ووٹ کے صحیع استعمال کی صورت میں ادا کریں اور الیکشن میں بھر پور انداز میں حصہ لے کر غیر سیاسی عناصر کا راستہ روک دیں۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ عوام کی قوت کے سہارے انتخابات لڑا اور عوام کی طاقت کے ساتھ حکومت بنائی ہے ہمارا غیر سیاسی طریقے سے اقتدار پر قبضہ کرنے اور عوامی رائے کو غیر سیاسی طریقے سے چرانے والوں کے خلاف ہمیشہ سیاسی جنگ رہا ہے ۔

نیشنل پارٹی اس خطے میں کسی بھی ایسے عمل کی کھل کر مخالفت کریگی جو غیر جمہوری طریقہ کار کے تحت سر انجام دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ علاقے کے باشعور عوام وقتی مفادات کی بجائے ایک طویل جدوجہد کا حصہ بنیں کیوں کہ سیاسی جدوجہد کا تسلسل امن وسکون اور علاقائی ترقی کا ضامن ہے۔

نیشنل پارٹی نے ایک مختصر مدت کے دوران بے تحاشا ترقیاتی کام کر کے بہتر انداز میں علاقے اور عوام کی خدمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اپنے دور حکومت میں نیشنل پارٹی نے میرانی ڈیم متاثرین کے معاوجہ جات کی منظوری کے لیئے بہت بڑا قدم اٹھایا ۔

2007کے سیلاب کے دس سال بعد نیشنل پارٹی نے اقتدار حاصل کر کے ساڑھے تین ارب روپے منظور کرائے جبکہ مکانات کی مد میں متاثرین میں ساٹھ کروڈ روپے توسیم کیئے اس سے قبل حکومتوں نے ایسا نہیں کیا جبکہ میرانی ڈیم متاثرین اور سیلاب متاثرین بے یار و مدد گار تھے۔