حکیم واڈیلہ کی پارٹی رکنیت ختم کی جاتی ہے، منصور بلوچ

355

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن اور برطانیہ چیپٹر کے صدر منصور بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یو کے چیپٹر کے رکن حکیم واڈیلہ کی مسلسل پارٹی پالیسیوں کی خلاف ورزی اور شوکاز نوٹس کے جواب نہ دینے کے بعد اس کی پارٹی رکنیت ختم کی جاتی ہے۔

منصور بلوچ نے کہا ہے کہ حکیم واڈیلہ نے پارٹی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مرکزی صدر کو ایک خط لکھا اور ستائس مارچ کے حوالے سے مرکزی صدر سے وضاحت طلب کی، مزکورہ شخص نے آئین کی شق نمبر چھ جس میں پارٹی رکن کے زمہ داری اور حق واضح کیئے گئے ہیں کی خلاف وزی کرتے ہوئے بجائے اپنے زون کے مرکزی صدر سے جواب طلبی کی۔

پارٹی کے آئین میں شق نمبر چھ اور کالم نمبر پانچ میں واضع انداز میں لکھا ہے کہ پارٹی میں جب اعلی سطح پر کوئی فیصلہ لیا جاتا ہے یا پارٹی کے کسی بھی ادارے میں کوئی فیصلہ طے ہونے پر پارٹی میں کوئی بھی شخص اس کی مخالفت یا نا اتفاق کرنے کا مجاز نہیں ہوسکتا مگر فیصلے کو تبدیل کرنے کیلئے متعلقہ فورمز پر آواز اٹھایا جاسکتا ہے اور انہی فورمز پر تجاویز بھی پیش کی جاسکتی ہیں ۔

حکیم نے پارٹی کی آئین کی خلاف وزیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے بجائے کہ وہ متعلقہ فورم پر اپنے تحفظات کو پیش کرتے پارٹی کی دیگر چیپٹر اور زونوں میں گروپ بندی کرنے کی کوششیں کی۔

منصور بلوچ نے کہا کہ برطانیہ چیپڑکے رکن ہوتے ہوئے حکیم کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں تھا کہ وہ دیگر چیپٹرکے ممبران کی طرف سے مرکز کو کوئی خط لکھے یا جواب طلبی کریں، جبکہ ستائس مارچ کے مسئلے کو لیکر پارٹی کے اندر ایک سال سے زائد عرصے سے مختلف فورم پر بحث مباحثہ جاری تھا جن کا حکیم واڈیلہ بھی حصہ رہے مگر وہاں جناب کوئی بھی بات کہنے سے قاصر رہے ان بحث مباحثوں کے بعد بھی جنیوا میں حکیم واڈیلہ کی پارٹی مرکزی رہنماوں اور کارکنان سے ملاقاتیں ہوئی جہاں پر حکیم نے اس مسلے پر کوئی بات نہیں کی۔

اس کے علاوہ بھی حکیم واڈیلہ نے پارٹی کے سوشل میڈیا کے حوالے سے پالیسیوں کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جن پر اس کو کئی بار تنبیہ بھی کیا گیا تھا مگر اس کے بعد بھی اس کی تنظیمی پالیسیوں کی خلاف ورزیاں جاری رہی۔

ستائس مارچ کے حوالے سے اپنے متعلقہ فورم کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے مرکز کو خط لکھ کر جواب طلبی پر حکیم کو شوکاز نوٹس دیا گیا اور پانچ دن کے اندر تحریری صورت میں وضاحت طلب کیا جس کا حکیم واڈیلہ کی طرف سے پانچ دن گزر جانے کے باوجود کوئی بھی جواب نہیں موصول ہوا جس کے بعد اس کی پارٹی رکنیت خود ہی ختم ہوجاتی ہے۔ لہذا پارٹی کے لندن زون سمیت تمام کارکنان کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ آج سے حکیم واڈیلہ کا بلوچ ریپبلکن پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے پارٹی ممبران کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ آج کے بعد حکیم واڈیلہ سے پارٹی کے معاملات پر کوئی رابطہ نہ کیا جائے۔

بی آر پی کے مرکزی رہنما منصور بلوچ نے مزید کہا ہے کہ پی آر پی کی خلیجی ممالک میں کوئی یونٹ نہیں ہے جو لوگ خلیجی ممالک میں خود کو پارٹی کے نمائدے ظاہر کررہے ہیں ان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، اگر مستقبل میں پارٹی نے خلیجی ملکوں میں کوئی نمائندہ مقرر کیا تو اس کا باقاعدہ اخباری سطح پر اعلان کر کے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔