کوئٹہ بم دھماکہ: ایڈیشنل ایس ایچ او سمیت 6 افراد ہلاک، طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

389

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں باچاخان چوک پر ہونے والے دھماکے میں ایڈیشنل ایس ایچ او سمیت 6 افراد ہلاک جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں باچاخان چوک کے قریب دھماکا ہوا، دھماکے میں ایڈیشنل ایس ایچ او سمیت دو پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد ہلاک جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد کے زخمی ہوئے ہیں۔

ریکسیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والےافراد کو سول ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق دھماکے کا ہدف پولیس کی گاڑی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بتانا قبل از وقت ہوگا کہ دھماکہ خودکش تھا یا ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیاءاللہ لانگو نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا ۔

اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے میر ضیاءاللہ لانگو نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی قربانی سے امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کررہی ہے جن میں سرحدی علاقوں میں باڑ لگانا بھی شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ باڑ لگانے سے بد امنی کے واقعات میں کمی آئی ہے

اس سے قبل 23 جولائی کو مشرقی بائی پاس پر شیر جان سٹاپ پر ایک دھماکے میں4 افراد ہلاک اور دس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس حکام کے مطابق دھماکا لیاقت بازار میں سٹی تھانے کے سامنے ہوا، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے، جب کہ  سول اور  شہر کے دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی۔