کردوں کے خلاف آپریشن، ترکی کی مزید فوجی سازوسامان شام روانہ

120

ترک  ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے شام کی سرحد پر مزید فوج اور اسلحہ کی بھاری کھیپ روانہ کی ہے۔

ترک خبر رساں ایجنسی “دمیر اورین” کے مطابق  ٹرکوں پر ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں لوڈ کرنے کے بعد  وہ قافلہ شام کی سرحد سے متصل خطائی صوبے کو روانہ کردیا گیا ہے۔

ترکی کی جانب سے شام کی سرحد پر دوسرے روز بھاری فوجی کمک روانہ کی گئی ہے۔اس سے قبل بھی ترکی نے شام کے شمالی شہر ادلب سے متصل سرحد پر بھاری مقدارمیں اسلحہ اور فوج تعینات کی تھی۔ ادلب کو شامی اپوزیشن کا سب سے برا مرکز سمجھا جاتا ہے۔

ادھرہفتے کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ وہ ترکی اور شامی کردوں کے درمیان کشیدگی میں کمی اور اچھے نتائج کے لیے پرامید ہیں۔ انہوں نے اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

ادھر ترک وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر دفاع خلوصی آکار نے آرمی چیف اور انٹیلی جنس چیف کے ہمراہ شام کی سرحدی یونٹس کا دورہ کیا اور علاقے میں امن وامان کےقیام کے حوالے سے تازہ صورت حال کاجائزہ لیا۔

خلوصی آکار کا کہنا تھا کہ ہم ادلب میں امن واستحکام اور جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے ہرممکن کوششیں جاری رکھیں‌ گے۔