چمن : پچیس سال سےجاری خونی تصادم کو ختم کرنے کے لیے خیمہ بستی قائم

150

بلوچستان میں ایک درجن سے زائد قبائل نے خونی تنازعات ختم کرنے کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع چمن میں خونی قبائلی تنازعات کے حل کیلئے سیکڑوں قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگے نے گلستان میں خیمہ بستی قائم کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امن پسند قبائلی عمائدین نے گلستان میں لالا یوسف خان خلجی کے سربراہی میں چالیس روزہ امن خیمہ بستی قائم کر دی ہے ۔ خیمہ بستی کے افتتاحی تقریب میں لالا یوسف نے جنگ کی علامت سمجھے جانے والے کلاشنکوف کو آگ میں پہنک کر ، امن کی علامت سمجھے جانےوالے کبوتر کو آزاد کر کے باقائدہ جرگے کا آغاز کرنے کے بعد چمن میں قبائل کے درمیان 25 سال سے جاری خونی تصادم ختم کرکے امن کی کوششوں کا آغاز کردیا گیا۔

جرگہ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ علاقے میں قبائلی تصادم اب تک 600 سے زائد زندگیاں نگل چکا ہے،شہر گلستان بھی مختلف قبائل کے درمیان خونی تنازعات کا شکار ہونے کے بعد بری طرح متاثرہوا ہے، جس میں سڑکیں، اسکول، صحت کے مراکز اور بازار قبائل کے درمیان لڑائی جھگڑوں میں تباہ ہو چکے ہیں۔

جرگے میں موجود قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ پچیس سال سے جاری حمید زئی، غبیزئی، سید، ترین، شمشوزئی، عبدالرحمان زئی سمیت ایک درجن قبیلوں کے درمیان خونی جھگڑوں میں تقریباً 600 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

عمائدین کا کہنا تھا کہ تنازعات کی وجہ سے گلستان میں متعدد نوگو ایریاز بن چکے ہیں جہاں قبائل کی ایک دوسرے کےعلاقوں میں آمدورفت پر پابندی ہے، قبائل میں رشتہ داریوں کے باوجود آپس کے تعلقات کئی سال سے کشیدہ ہیں ۔