حیدر آباد: لاپتہ قیوم ناریجو بم دھماکے کے الزام میں ظاہر کردیا گیا

175

حیدرآباد پولیس نے دو ماہ قبل پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جامشورو سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ ہونے والے قوم پرست کارکن قیوم ناریجو کو بم دھماکے کے الزام میں ظاہر کردیا –

دی بلوچستان پوسٹ نیوزڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایس ایس او قاسم آباد فرحان میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ ” گذشتہ رات وحدت کالونی کے قریب ریلوے لائن پر نصب کیئے گئے بم کی اطلاع ملی، جس کے بعد حیدر آباد پولیس نے علاقے کا گھیراؤ کیا اور موقع واردات پر جامشورو کے رہائشی قیوم ناریجو کو گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد بم ڈسپوزل عملے نے آکر بم کو ناکارہ بنایا اور پنجاب جانے والی ٹرین کو بڑے حادثے سے بچالیا ۔

دوسری جانب سندھ کے قوم پرست رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ حیدر آباد پولیس کا یہ ایک مکمل طور پہ جھوٹا ڈرامہ ہے جو کہ پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے لکھے ہوئے اسکرپٹ کے تحت کیا جا رہا ہے ۔ پاکستان کے ریاستی ادارے کراچی میں جاری سندھ سے اٹھائے گئے گمشدہ لوگوں کے احتجاج اور اس پر ساری سندھ کے ردعمل دینے کے بعد بھوکھلاہٹ کا شکار ہوکر ایسے ڈرامے کر رہے ہیں۔ قوم پرست رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے بم دھماکے کے کیس میں ظاہر کیئے گئے قوم پرست کارکن قیوم ناریجو کو ایس ایس پی حیدر آباد پیر محمد شاہ اور ریاستی اداروں نے 27 مارچ کو جامشورو میں گھر سے اٹھاکر دو مہینے تک اپنی تحویل میں گم رکھا تھا اور آج اسے ریلوے لائن کو بم دھماکے سے اڑانے کے جھوٹے ڈرامے میں ظاہر کیا ہے۔ حیدرآباد پولیس سندھ کے قومپرست کارکنان کو پہلے بھی ایسے ہی ریاستی اداروں کے لکھے ہوئے اسکرپٹ کے تحت را کا ایجنٹ اور انڈیا سے ٹریننگ یافتہ دہشتگرد قرار دے کر پیش کرتی رہی ہے ۔