کوئٹہ: لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے احتجاج جاری

وائس فار بلوچ مسنگ کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 4686 دن مکمل ہوگئے، آج سیاسی اور سماجی کارکنان داد محمد بلوچ ، اصغر بلوچ ، نور...

تصویر کہانی ۔ برزکوہی

تصویر کہانی تحریر: برزکوہی دی بلوچستان پوسٹ عمومی طور پر ہم زیست اس التفات کے یقین سے نتھی کرکے گھومتے پھرتے ہیں کہ " میں تو ٹھیک ہو" یہ طہارت کرتے ہیں...

چینی سیکیورٹی کمپنی بلوچستان میں اپنے شہریوں اورپروجیکٹس کی حفاظت کرنا چاہتا ہے۔ عالمی...

عالمی مالیاتی اخبار نکی ایشیا کی جاری رپورٹ کے مطابق پاکستان چین کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک مقام ہے اور بیجنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ پروجیکٹ کے تحت فنڈز...

بلخاب: افغان حکومت اور شیعہ ہزارہ قوم میں تنازعہ کی بنیادی وجہ

افغانستان میں اس وقت ہزارہ قوم کے اکثریتی علاقے صوبہ سرپل کے ضلع بلخاب میں افغان حکومت کا مولوی مہدی کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

تربت: لاپتہ افراد کے لواحقین کا سی پیک روٹ پر دھرنا

تربت ڈی بلوچ کے مقام پر لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا جاری، مظاہرین نے سی پیک روڈ بلاک کرکے جبری گمشدگی کے شکار افرادکی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں- تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت کے مقام پر لاپتہ طلباء کے لواحقین کی جانب سے ڈی بلوچ پر دھرنا دیکرروڈ کو احتجاجاً مکمل بند کردیا گیا ہے۔ احتجاج میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ، سول سوسائٹی سیاسی سماجی تنظمیوں کے ارکانشریک ہوئے- تربت ڈی بلوچ روڈ پر دھرنے کے باعث دونوں طرف ٹریفک کی آمدو رفت معطل ہوگئی ہے اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئے ہیں- مظاہرین کے مطابق پاکستانی فورسز نے طالب علم نعیم ولد رحمت بلوچ اور شفیق ولد دلدار کو رواں سال 17 مارچ کو حراست بعدنامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جبکہ اس دوران  تربت سمیت گرد نواح سے درجنوں افراد جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں جو منظرعام پر نہیں آسکے ہیں- مظاہرین کے مطابق علاقہ میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے اس سے قبل لاپتہ  نوجوانوں کی باحفاظت بازیابی کے لئے مقامیلوگوں نے دھرنا دیا تو انتظامیہ نے ملاقاتوں کے دوران کچھ دنوں کی مہلت مانگی تھی مگر مہلت گزرنے کے باوجود لاپتہ نوجوانوں کیبازیابی کیلئے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جس کے خلاف آج پھر ہم احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں- لاپتہ افراد کے لواحقین شدید گرمی میں سڑک پر دھرنا دئے ہوئے ہیں احتجاج پر بیٹھے لواحقین کا کہنا ہے کہ انھیں اپنے لاپتہ  پیاروںکی زندگی کے بارے میں خدشات لاحق ہیں احتجاج کے علاوہ انکے پاس کوئی راستہ نہیں ہمارے  پیاروں کو بغیر کسی جرم کے بےگناہ اٹھا کر حبس بے جا میں رکھا گیا ہے جب انصاف کے لئے انتظامیہ کے پاس گئے تو تسلی دی گئی کہ اپنا احتجاج منسوخ کریںتاہم طویل انتظار کے باجود ہمارے پیارے منظر عام پر نہیں آسکے جس کے باعث ہم پھر سے احتجاج پر مجبور ہیں- مظاہرین نے لاپتہ طلباء سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے انتظامیہ کو خبردار کی ہے کہ وہ اس دفع بغیر کسیپیش رفت کے لواحقین کو دھوکا دیکر احتجاج ختم کرنے کی کوشش کرینگے تو شدید احتجاج کے صورت میں ردعمل سامنے آئے گا-

شمالی وزیرستان: پولیو ٹیم پر حملہ، 2 پولیس اہلکار ہلاک

شمالی وزیر ستان میں نامعلوم افراد کے حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے شمالی وزیرستان میں پولیو ٹیم کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں سیکورٹی پر معمور دوپولیس اہلکار فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل نامعلوم افراد پولیو ٹیم پر حملہ آور ہوئے جس کے بعد حملہ آور فرار ہونےمیں کامیاب ہوگئے۔  حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروعکردی گئی۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے پولیو ٹیم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ محمود خان نے پولیس کو حملے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پولیو ٹیموں پر حملہ کرنے والےہمارے بچوں کی مستقبل کے دشمن ہیں، حملے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان بھر میں پولیو مہم کا آغاز کیا گیا تھا، جس کا افتتاح پاکستان کے وفاقی وزیر صحت عبدالقادرپٹیل نے کیا تھا، مہم کے دوران 12.6 ملین بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

بولان: فورسز کے ہاتھوں ضعیف العمر شخص لاپتہ

پاکستانی فورسز نے ایک ضعیف العمر شخص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔ لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت حمزہ ولد شکاری سکنہ لیس، بولان کے نام سے ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کو گذشتہ روز مچھ ڈگاری کراس سے فورسز نے مسافر بردار گاڑی سے اس وقت اتار کر حراست میںلیا جب وہ کوئٹہ جارہا تھا۔ بلوچستان  میں جبری گمشدگیوں کے نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے وہیں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاج بھی جاری ہے۔ انہی جبری گمشدگیوں کے خلاف آج لاپتہ افراد کے لواحقین  تربت مرکزی شاہراہ ڈی بلوچ پہ دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ لواحقین کا کہناانکے پیاروں کی عدم بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ ڈی بلوچ شاہراہ تربت سمیت ضلع کیچ کو گوادر سمیت سندھ اور دیگر علاقوں سے ملانے والی شاہراہ ہے اس شاہراہکے بند ہونے سے ضلع کیچ کا کئی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوکر رہ جائے گا۔ دوسری جانب آج بی این ایم کے رہنماء ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو تیرہ سال مکمل ہونے پہ کراچی میں ایک سیمینارکا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔

ریاست ڈائن بن چکی ہے جو ہمارے بچوں کو نگل رہی ہے

ریاست شہریوں کے لئے  ماں کا درجہ رکھتی ہے لیکن بلوچستان کے نوجوان شہریوں کے لئے ریاست ڈائن بن چکی ہے جو ہر کسی کونگل رہی ہے ۔ ان...

ڈاکٹر دین محمد کی بیٹیاں احتجاجی کیمپوں میں بڑی ہوئیں – ڈاکٹرنسیم بلوچ

بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم نے کہا ہے کہ جو افراد جبری لاپتہ ہیں ان کے خاندان بھی متاثر ہیں جیسا کہ ڈاکٹر دینمحمد کا خاندان کہ...

کراچی: لوڈشیڈنگ کیخلاف 20 گھنٹے سے احتجاج ، سڑکیں بند، گاڑیوں کی لمبی قطاریں

کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا، ماڑی پور روڈ پر بیس گھنٹے طویلاحتجاج کے سبب سڑکیں ٹریفک...

تازہ ترین

بلوچستان: پاکستانی فورسز پر تین بم حملے، متعدد اہلکار زخمی

بلوچستان کے دو مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز کو بم حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے، جن کے نتیجے میں متعدد اہلکار...

گلزار دوست سی ٹی ڈی کے تحویل میں، متعدد جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں...

گزشتہ شب تربت سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گمشدگی کے بعد سیاسی کارکن گلزار دوست منظر عام پر آگئے ہیں ۔

تربت: سول سوسائٹی کے رہنماء گلزار دوست بلوچ جبری لاپتہ

تربت سول سوسائٹی کے کنوینر اور سیاسی کارکن گلزاد دوست کو کچھ دیر قبل آپسر میں ان کے گھر سے پاکستانی فورسز...

قلات: فائرنگ پولیس اہلکار ہلاک

قلات زاوہ کے قریب نا معلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار رب نواز لہڑی ولد علی نواز لہڑی ہلاک ہوگئے...

میری چھوٹی بہن سمیت چار خواتین کو گزشتہ رات پولیس نے زبردستی گرفتار کر...

انسانی حقوق کی کارکن اور لاپتہ شبیر بلوچ کی بہن سیمہ بلوچ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ان کی...