حب: جنید حمید و یاسر حمید ایک مہینے بعد بھی بازیاب نہیں ہوسکیں

77

حب کے رہائشی جبری لاپتہ بھائی ایک مہینہ گذرنے کے بعد بھی بازیاب نہیں ہوسکیں۔

بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے گذشتہ مہینے جبری طور لاپتہ ہونے والے جنید حمید کے جبری گمشدگی کو ایک مہینہ مکمل ہوگیا، ان کے بھائی یاسر حمید کی جبری گمشدگی کو بھی ایک مہینہ ہونے والا ہے تاہم وہ بازیاب نہیں ہوسکیں، لواحقین نے پریس کانفرنس کرکے نوجوانوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔

لسبیلہ پریس کلب حب میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے جنید ولد عبدالحمید کے ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ 8 اکتوبر 2024 کی رات دس بجے کے قریب حب بھوانی شاہ پمپ کے قریب سے میرے بڑے بھائی جنید حمید ولد عبدالحمید کو تین گاڑیوں پر مشتمل ایک درجن کے قریب مسلح افراد نے بندوق کے زور پر اغواء کرکے زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے۔

انہوں نے کہا 28 سالہ میرا بھائی جنید ولد عبدالحمید اسی صنعتی شہر حب میں ایک کمپنی OTsuka پاکستان لمیٹڈ میں ملازم ہے اور اہل علاقہ بھی اس امر کی گواہی دیتے ہیں کہ میرا بھائی کسی بھی قسم کے سیاسی یا کسی دوسرے مذہبی سرگرمی میں کبھی بھی شامل نہیں رہا ہے۔

خیال رہے جنید حمید کے بھائی یاسر حمید کو 11 اکتوبر 2024 کی رات قلات میں اس وقت جبری طور پر لاپتہ کیا گیا جب وہ اپنے ایک رشتہ دار کے گھر میں رہائش پذیر تھے۔ یاسر حمید کو اس سے قبل بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔

پریس کانفرنس میں لواحقین کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ و اپیل ہے کہ حکومت اور حکومت کے سیکیورٹی ادارے جنید و یاسر کو بازیاب کریں اور ساتھ ہی ہم انسانی حقوق کے مقامی و ملکی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کا نوٹس لیں۔