تربت میں ایم آئی اہلکار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا، بی ایل ایف

562

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں تربت میں پاکستانی فوج کی انٹیلی جنس ادارے ایم آئی کے ایک اہلکارکی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سرمچاروں نے کل شام ساڑھے سات بجے کیچ کے مرکزی شہر تربت میں فائرنگ کرکے ایم آئی اہلکار زاہد محمود ولد انور سکنہ حیدرآبار سندھ کو ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ زاہد محمود ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کا حاضر سروس اہلکار تھا۔ وہ گزشتہ چار برسوں میں تربت شہر میں تعینات تھا۔ ہمارا انٹیلی جنس ونگ اسے گزشتہ ایک سال سے ٹریک کررہا تھا۔ وہ مختلف بھیس میں مقامی آبادی میں رہ کر خفیہ طور پر کام کرنے کے ساتھ ایم آئی کیلئے نیٹ ورکنگ کرتا تھا۔ تربت میں لینڈ مافیاز مزکورہ ایم آئی اہلکار کی معاونت سے آئے روز لوگوں کے زمینوں پر قبضہ کرتے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ تنظیم کے انٹیلی جنس ونگ کی اطلاع پر گزشتہ شام آپریٹینگ اسکواڈ نے فائرنگ کرکے اسے ہلاک کردیا۔ حملے کے وقت ایک مقامی جاسوس شخص یارجان عرف یاری سکنہ سولبند کیچ بھی ایم آئی اہلکار کے ساتھ تھا۔ محمود کو نشانہ بنانے کے بعد وہ فائرنگ کرکے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوا۔ سرمچاروں نے وہاں موجود عام لوگوں کی حفاظت کی خاطر مزید فائرنگ نہیں کی تاکہ عام آبادی کو نقصان نہ پہنچے۔

میجر گھرام بلوچ کا کہنا تھا کہ 31 جولائی 2023 کو ہمارے سرمچاروں نے خفیہ معلومات کی بنا پر سیٹلائٹ ٹاؤن تربت میں ایک مطلوبہ شخص کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپہ مارا تو اُسی دن بھی یارجان عرف یاری نے سرمچاروں کا راستے روکنے کی کوشش کی جس پر سرمچاروں نے اسے نشانہ بنایا جس میں وہ زخمی ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ریاستی مخبروں اور فورسز سے محفوظ فاصلہ رکھیں تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ مقصد کے حصول تک قابض فورسز اور ان کی معاون کاروں پر حملے جاری رہیں گے۔