بلوچستان: جبری گمشدگیوں کیخلاف 5209 ویں روز احتجاج جاری رہا

114

وائس فار بلوچ مسنگ کے بھول ہڑتالی کیمپ کو 5209 دن ہوگئے، بی ایس او کے چیئرمین چنگیز بلوچ، وائس چیئرمین جیئند بلوچ، جنرل سیکریٹری اورنگزیب و دیگر ارکان نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی ۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ماہ اگست کی اہمیت کو کم ہونے نہ دیا اور لہو سے سرزمین کی آبیاری کی ریاستی بربریت ماہ اگست کی شکل میں قابض کی وجود میں موجود ہے اس لئے کہ اس مہینے میں اس غیر فطری ریاست کو وجود میں لایا گیا تاکہ مظلوم محکوم اقوام کو زیر دست کیا جا سکے اگست 2023 بھی سراپا لہولہان رہا جہاں ریاستی قابض فورسز اپنے نئی نام نہاد بلوچیت کے دعویدار نے خفیہ اداروں اور دہگر کرایہ کے نمائندہ کے ساتھ مل کر مقبوضہ بلوچستان میں خون کی ہولی کو ایسے کھیلا کہ ماہ اگست کے مہینہ ہر دن ہر گھنٹہ ہر سیکنڈ لہو میں نہلایا گیا اگست کے مہینے کا آغاز ریاستی فورسز بولان ہرنائی مستونگ میں بلوچ فرزندوں کے جبری اغوا سے گیا۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان احتجاج مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے باہمت بلوچ مائیں بہنیں اج اپنی فرزندوں کی شہادتوں جبری اغوا پر ذرا بھی نالاں نہیں وہ آج بھی سڑکوں پر سراپا احتجاج نظر آیئں گی اور لاپتہ افراد کیمپ میں موجود دنیا کو قابض ریاست کی ظلم جبر سے آگاہ کرنے میں پیش پیش ہیں