بااثر شخصیات کا مسلح گارڈز کیساتھ ٹراما سینٹر کوئٹہ کے عملے پر تشدد اور توڑ پھوڑ

438

مشیر مائنز و منرلز عمیر محمد حسنی اور سابق منسٹر امان اللہ نوتیزئی کی ٹراما سینٹر میں مسلح افراد کے ساتھ لڑائی جھگڑا اور توڑ پھوڑ، عملے سے بدتمیزی

اس حوالے سے ایم ڈی ٹراما سینٹر کوئٹہ کی جانب سے کہا گیا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں قائم ٹراماسینٹر میں مریضوں کی ہمہ گیر طبی امداد کے لیے 24 گھنٹے فعال ہے اور ڈاکٹرز سمیت تمام طبی اسٹاف مختلف شفٹوں میں طبی خدمات کی فراہمی میں سرگرم عمل ہیں۔ ٹراما سینٹر میں ڈاکٹرز و طبی عملے کی انتھک محنت سے مریضوں کی غیر معمولی تعداد شفایاب ہورہی ہے۔ ٹراما سینٹر کوئٹہ میں سیکورٹی کے مسائل ہیں جس کے لیے ٹراما سینٹر کوئٹہ کی انتظامیہ نے کئی مرتبہ حکام بالا کو آگاہ کیا ہے۔

ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے بلوچستان کی نگراں کابینہ میں شامل مشیر عمیر محمد حسنی اور امان اللہ نوتیزئی کی اپنے 15 پرائیویٹ اہلکاروں کے ساتھ ٹراما سینٹر میں بدمعاشی اور ٹراما سینٹر کے ڈاکٹرز اور عملے پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے بارہا پرائیویٹ سیکورٹی کے ساتھ سیاسی وسماجی لوگوں اور مشیروں کے سرکاری اسپتالوں میں آمد کو مریضوں اور اسپتال کے عملے کیلئے مشکلات کی وجہ قرار دیا ہے اور وزیراعلیٰ اور سیکرٹری صحت سے ان دوروں کی روک تھام کیلئے اقدامات کا مطالبہ کرنے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہ ہونا حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے کہا گیا کہ آج 24 اگست کو نام نہاد مشیر کی ٹراما سنٹر کوئٹہ میں اپنے پرائیویٹ سیکورٹی گارڈز کے ساتھ ڈاکٹرز اور عملے پر تشدد اور اسلحہ کے نوک پر زدوکوب کیا جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔