گوادر اور پنجگور سے تین افراد جبری لاپتہ

301

بلوچستان ساحلی علاقے گوادر سے پاکستان فورسز نے مزید دو نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے جبکہ پنجگور سے بھی ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔

گوادر سے لاپتہ ہونے والے نوجوانوں کی شناخت وحید بلوچ ولد حاجی سکنہ امبی کلانچ اور شاہ جان ولد غمداد سکنہ امبی کلانچ کے نام سے ہوئی ہے۔

خاندانی ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جبری گمشدگی کے شکار دونوں نوجوان قریبی رشتہ دار ہیں جنہیں فورسز نے گذشتہ شب حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل لاپتہ ہونے والوں میں وحید کے بڑے بھائی امیر بخش کو بھی فورسز نے دوہزار چودہ کو حراست میں لیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

گذشتہ روز گوادر کے علاقے کلانچ سے پاکستانی فورسز نے اسی خاندان سے تعلق رکھنے والے حمید بلوچ ولد بابو محراب نامی نوجوان کو بھی حراست لیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

دوسری جانب گوادر کے علاقے دڑامب اور نلینٹ کے درمیانی علاقوں میں گذشتہ دنوں سے پاکستانی فورسز کا زمینی اور فضائی آپریشن جاری ہے۔

ادھر پنجگور سے اطلاعات ہیں کہ فورسز نے گذشتہ شب نذیر احمد نامی شخص کو گھر سے حراست میں لینے کے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔

لاپتہ ہونے والے نذیر احمد کا تعلق رخشان سے ہے اور وہ تیل کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نذیر خاندان کا واحد سہارہ ہیں۔

انہوں نے حکام اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ نذیر احمد کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔