کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی کا طالب علم اغواء

460

نامعلوم مسلح افراد طالب علم کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے ہیں

واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے پشتون تحفظ موؤمنٹ کوئٹہ کے رہنماء زبیر شاہ آغا نے بتایا بلوچستان یونیورسٹی شعبہ فارمیسی کےطالبعلم سید اللہ ولد حبیب اللہ کو گذشتہ روز صبح 7 بجے کے قریب انکے گھر میکانگی روڈ کوئٹہ سے  وائرلس سیٹس کے ساتھ آئےہوئے سادہ  کپڑوں میں مبلوس 4 نامعلوم افراد اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے

نوجوان کو حراست میں لئے جانے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہے

زبیر شاہ آغا کے مطابق جب نوجوان کے لواحقین واقعہ کی رپورٹ درج کرانے تھانہ گئے تو پولیس نے رپورٹ درج کرنے سے صاف انکارکردیا ہے

خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگی اور اغواء نماء گرفتاریوں کے واقعات تواتر کے ساتھ رونماء ہورہے ہیں، بلوچستان میںسیاسی و انسانی حقوق کی تنظمیں ان واقعات میں ایف سی، سی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں کو شامل قرار دیتے ہیں

جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ گذشتہ کئی سالوں سے بلوچستان میں جاری ہے بلوچستان کے سیاسیتنظمیں بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے سلسلے کو روکنے اور لاپتہ افراد کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کررہے ہیں

دریں اثناء زیارت واقعہ کے بعد لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے کوئٹہ ریڈ زون میں شروع کیا جانے والا احتجاج دھرنا آج 47 دنبھی جاری رہا جس میں بلوچ پشتون سیاسی کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی