خاران و قلات حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

650

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے خاران اور قلات میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور اسکے مقامی مخبروں کو نشانہ بناکر ایک ہلاک اور تین زخمی کردیئے-

جیئند بلوچ نے کہا کہ گذشتہ روز بی ایل اے کے سرمچاروں نے خاران کے علاقے لجے شوآپ کے رہائشی بیگ محمد ساسولی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا مذکورہ شخص پاکستانی فوج و اسکے خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کا کارندہ اور مخبر خاص تھا۔

انہوں نے کہا کہ مخبر بیگ محمد گذشتہ طویل عرصے سے قلات، خاران اور گردونواح کے علاقوں میں فوجی آپریشنوں میں دشمن اہلکاروں کی معاونت، ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کو ٹھکانے فراہم کرنے اور علاقائی افراد کو دشمن کی ایماء پر زد و کوب کرنے سمیت مختلف بلوچ تحریک مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہا تھا۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ایک بار پھر یہ واضح کرتی ہے کہ کوئی بھی شخص چاہے اسکا تعلق کسی بھی قومیت سے ہو قابض فوج یا اسکی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈز کو معاونت فراہم کرے گی یا کسی قسم کی بلوچ مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہوگی اسے کسی صورت بخشا نہیں جائے گا اور جلد یا بدیر اسے اسکی گناہوں کی قرار واقعی سزا دی جائیگی۔

ترجمان نے مزید کہا قلات کے علاقے جوہان میں گذشتہ شب بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج کے گاڑی میں سوار اہلکاروں کو اس وقت آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا جب وہ مذکورہ علاقے میں گشت کررہے تھے دھماکے کے نتیجے میں دشمن فوج کے تین اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔

جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے ہماری جدوجہد قابض فوج کے مکمل انخلاء اور ان کے معاون کاروں کے خاتمے تک جاری رہیگی۔