مستونگ سے فلاحی رضاکار جبری لاپتہ

450

پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے ضلع مستونگ سے مزید ایک نوجوان کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت عرفان بنگلزئی کے نام سے ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن (بی ایس او) اور سماجی و فلاحی تنظیم المدد فاؤنڈیشن کا کارکن ہے جبکہ احساس پروگرام مستونگ میں بھی خدمات سر انجام دیتا رہا ہے، جنہیں سیکورٹی فورسز نے گذشتہ رات گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

خیال رہے مستونگ میں چوبیس گھنٹے کے دورانیہ میں جبری گمشدگی کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل کلی لدھا ضلع مستونگ کے رہائشی 16 سالہ ساجد علی ولد کمال خان ساسولی کو بدھ و جمعرات کے درمیانی شب رات 2بجے کے قریب سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے گھر سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے۔

عوامی حلقوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مستونگ میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے بلوچ نوجوانوں کی اغواء نما گرفتاریوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا ہے جس سے لوگوں میں سخت تشویش پائی جارہی ہیں۔