فورسز کے ہاتھوں دو افراد لاپتہ، ایک شخص دوران حراست جانبحق

611

روان ماہ پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے اٹھنے والی نئی لہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا بلوچستان اور بلوچستان سے باہر لوگوں کے جبری گمشدگیوں کے واقعات بدستور جاری ہیں۔

پاکستانی فورسز نے مزید دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے، لاپتہ ہونے والوں میں سے ایک ک تعلق نوشکی سے ہیں۔ جس کی شناخت کریم ولد قادربخش اور محمد نور کے ناموں سے ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کریم بلوچ ولد قادر بخش سکنہ مل نوشکی کو قاضی آباد نوشکی سے کرائے کے مکان سے گذشتہ رات فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے اغواء کرکے لاپتہ کردیا ہے۔

خیال رہے رواں ماہ بلوچستان بھر سے لوگ بڑی تعداد میں لاپتہ ہوئے ہیں جبکہ 11 فروری 2022 کو ضلع آواران کے علاقے تیرتیج میں پاکستانی فورسز نے دو بھائیوں محمد علی ولد دینار اور واحد ولد دینار کو ان کے گھر سے حراست میں لینے کے بعد کیمپ میں منتقل کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ۔

ذرائع کے مطابق ’محمد علی ولد دینار‘ تشدد کے دوران جانبحق ہوگئے جب کہ چھوٹے بھائی’واحد ولد دینار‘ کو شدید زخمی حالت میں گاؤں میں لاکر پھینک دیا گیا۔