ٹی ایل پی کا مظاہرہ، مزید تین پولیس اہلکار ہلاک، پنجاب میں رینجرز تعینات

128

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنوں نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کردیا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق سادھوکی میں پولیس نے کالعدم تنظیم کے کارکنوں کومنتشر ہونے کی ہدایت کی۔ بعدازاں پولیس اور ٹی ایل پی کے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور شلینگ کی جس کے جواب میں مظاہرین نے پتھراؤ کیا۔

سادھوکی میں جھڑپ کے دوران متعدد مظاہرین اورپولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ احتجاج کی وجہ سے مقامی آبادی متاثر ہورہی ہے اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک معطل ہے۔

چھ روز سے جاری احتجاج کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور پولیس نے مارچ کے شرکا کو روکنے کیلئے راستے بلاک کررکھے ہیں۔

احتجاج کے آغاز سے اب تک 5 پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں اور مظاہرین کی طرف سے پولیس کی گاڑیاں بھی جلائی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور میں 2 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جب کہ دو ڈی ایس پی اور 5 انسپکٹرز سمیت 45 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب حکومت نے مظاہرہ سے نمٹنے کے لئے پنجاب میں رینجرز کو تعینات کردیا ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اب کالعدم ٹی ایل پی کو سیاسی و مذہبی جماعت کے طور پر نہیں دیکھا جائے گا بلکہ اسے ایک عسکری تنظیم کے طور پر لیا جائے گا اور جیسے دیگر عسکریت پسند تنظیموں سے نمٹا گیا ٹی ایل پی سے بھی اسی طرح نمٹا جائے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ دو دنوں میں 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں، 27 کلاشنکوف بردار سادھوکی میں ان کے ساتھ شامل ہوئے، ہم کتنی دیر آپ کا لحاظ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں وہ بھی اپنے رویوں پر نظرثانی کر لیں ، فیک نیوز کے کلچر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، بھارت اور کچھ دیگر ممالک سے فیک نیوز پھیلانے والوں کو مدد مل رہی ہے ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔

خیال رہے کہ کالعدم ٹی ایل پی نے 12 ربیع الاول کے روز سے اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کیا ہے۔ ابتدائی طور پر تنظیم نے ملتان اور لاہور میں دھرنے دیے جس کے بعد لاہور کی طرف مارچ کا اعلان کیا گیا۔

سکیورٹی اداروں نے مظاہرین کو اسلام آباد پہنچنے سے روکنے کیلئے اہم سڑکیں بند کر دیں ہیں جبکہ مظاہرین نے گزشتہ کئی روز سے جی ٹی روڈ پر دھرنا دیا ہوا ہے جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ سروس معطل ہے۔