کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے دھرنا ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کردیے

302

 

بلوچستان حکومت نے گرینڈ الائنس کے دھرنے میں شریک ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔ جبکہ گرینڈ الائنس کے خلاف قانونی کاروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے –

ذرائع کے مطابق گرینڈ الائنس کے کنوینر عبدلمالک کاکڑ کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

بلوچستان حکومت کے شوکاز نوٹس میں دس الزامات کا جواب طلب کیے گئے ہیں اور تین دن کے اندر جواب جمح نہ کرنے پر نوکری سے فارغ کرنے کا شق شامل ہے –

شوکاز نوٹس کے مطابق گرینڈ الائنس نے حکومت اور حکومت کے پالیسی پر بلاوجہ تنقید کیا، ملازمین نے حکومت کو عدم استحکام کرنے کے لیے دھرنا دیا، اور ملازمین کو حکومت کے خلاف ورغلایا گیا –

دھرنے کی وجہ سے کوئٹہ میں کرونا وائرس پھیلا اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی گئی –

شوکاز نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ 29مارچ سے ملازمین ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے ہیں اور عوام الناس کو تکلیف پہنچایا گیا ہے جبکہ سول سیکرٹریٹ کو زبردستی بند کیا گیا تھا۔ ملازمین نے لاء اینڈ آرڈر کا ماحول خراب کیا، دھرنے کے سیکورٹی پر بہت زیادہ اخراجات حکومت کو برداشت کرنے پڑے تھے –

شوکاز نوٹس کے مطابق دھرنے میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی۔ ملازمین نے تنخواہیں بڑھانے کا غیر قانونی مطالبہ اور ہڑتال کیا-

گرینڈ الائنس کے کنوینئر نے اگر تین دن کے اندر جواب جمع نہیں کیا تو سمجھا جائے گا کہ آپ کو اپنے دفاع کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے اور نوکری سے برخاست کرنا قانونی تصور کیا جائے گا۔

گرینڈ الائنس کے کنوینئر عبدلمالک کاکڑ کے خلاف کرمنل کیس بھی درج کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے –

یاد رہے کہ رواں سال کے اپریل میں بلوچستان دارالحکومت کوئٹہ میں سرکاری ملازمین نے وزیر اعلٰی بلوچستان کی سرکاری رہائش گاہ سے متصل ایدھی چوک پر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا تھا –

دھرنے کی کال بلوچستان میں سرکاری ملازمین کی ٹریڈ یونیز کے اتحاد ‘بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس’ نے دی تھی، دھرنے میں مرد ملازمین کے علاوہ خواتین اور بزرگ ملازمین کی بھی بڑی تعداد شریک رہی،

ملازمین کے اتحاد کا مطالبہ تھا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فی صد اضافے کا اعلان کرے۔

دو ہفتوں سے جاری دھرنے کے بعد حکومت اور ملازمین کے مزکرات میں دھرنے ملازمین کے مطالبات کو تسلیم کرکے دھرنا بلوچستان ہائی کورٹ نے ختم کروایا تھا –