تنظیم کے اہم کمانڈر میر عبدالنبی بنگلزئی دشمن کے ایک حملے میں شہید ہوگئے – بی ایل اے

1250

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے تجربہ کار ساتھی اور تنظیم کے اعلیٰ کمانڈران میں سے ایک میر عبدالنبی بدوزئی بنگلزئی عرف “چُنکا میر” دشمن کے ایک حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔

 ترجمان نے کہا شہید میر عبدالنبی بنگلزئی گذشتہ دو دہائیوں سے قومی جدوجہد آزادی میں بی ایل اے کے محاذ سے انتہائی بہادری اور جانفشانی کیساتھ اپنا مضبوط کردار ادا کررہے تھے۔ آپ سنہ 2002 میں تنظیم میں شامل ہوئے اور 27 مئی 2021 ، اپنے شہادت کے روز تک انتہائی مستقل مزاجی، جرات اور بہادری کے ساتھ تحریک اور تنظیم کے ساتھ ڈٹے رہے۔ آپ، شہید جنرل اسلم بلوچ، شہید آغا محمود خان، شہید میر عبدالغفار لانگو اور سگار شہید امیر بخش لانگو کے انتہائی قریبی ساتھی تھے۔

جینئد بلوچ نے کہا  بلوچ لبریشن آرمی نے شہید میر عبدالنبی بنگلزئی کو انکے بہادری، ذہانت اور مستقل مزاج کردار کی وجہ سے سنہ 2012 میں تنظیمی کمانڈر کی ذمہ داریاں سونپیں۔ بطور کمانڈر شہید نے نا صرف دشمن کیخلاف اہم معرکوں میں انتہائی شجاعت کے ساتھ سرمچار ساتھیوں کی قیادت کرتے ہوئے دشمن کو خاک چٹوائی بلکہ تنظیمی و قبائلی امور پر دانشمندانہ دسترس رکھنے کیوجہ سے آپ نے بی ایل اے کی تنظیم اور پھیلاؤ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

شہید میر عبدالنبی بنگلزئی محض بلوچ لبریشن آرمی کیلئے ہی ایک اثاثہ نہیں تھے بلکہ وہ تمام بلوچ آزادی پسند تنظیموں کی کمک کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے تھے۔ انکی بہادری، مہمان نوازی اور سخاوت کا کوئی ثانی نہیں تھا۔

 ترجمان نے کہا میر عبدالنبی بنگلزئی جیسے بزرگ اور کہنہ مشق ساتھی کی بلوچ نوجوانوں سے ہمقدم ہوکر ساری زندگی جدوجہد اور انکی شہادت یہ بات ثابت کرتی ہے کہ بلوچ قومی تحریک آزادی میں پیر و ورنا برابری کیساتھ شریک ہیں۔ رواں تحریک میں جہاں نوجوانوں کا جوش و ولولہ شامل ہے، وہیں شہید میر بنگلزئی جیسے بزرگوں کی حکمت و مستقل مزاجی اس جذبے کی رہنمائی کرتی رہی ہے۔

میر عبدالنبی بنگلزئی کی شہادت یقیناً تنظیم، تحریک اور پوری قوم کیلئے ایک المیئے سے کم نہیں لیکن انہوں نے اپنی شبینہ روز جدوجہد اور تعلیمات سے جو مینار کھڑے کردیئے ہیں، وہ حصولٍ آزادی تک قوم و تحریک کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔