قبضہ گیری کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے – این ڈی پی

265

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر عبدالحی بلوچ، مرکزی آرگنائزرنگ کمیٹی کے ممبر ایڈوکیٹ چنگیز حئی بلوچ، ثناء بلوچ اور سماجی کارکن ایڈووکیٹ خالدہ قاضی نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہحال ہی میں گوادر شہر میں باڑ لگانے کا فیصلہ مسلط کردہ حکمرانوں نے کیا ہے یہ وطن بلوچستان میں قبضہ گیری پالیسیوں کا تسلسل ہے، حکمران قوت ریاستی طاقت کے بل بوتے پر بلوچستان کے ساحلی پٹی یعنی گوادر کو ہڑپ   کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، اسی طرح کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے، کبھی ڈویژنوں کو صوبہ بنانے کا خواب دیکھتے ہیں تو کبھی بلوچستان اور سندھ کو دوصوبوں میں تقسیم کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے غیر جمہوری و جابر حکمرانوں ہوش کے ناخن لیں، بلوچستان سندھ اور خیبر پختونخواہ تاریخی قوموں کی سرزمین مادر وطن صدیوں سے یہاں اپنی تاریخی ثقافت اور قومی زبانوں اور رسم رواج کے ساتھ آباد ہے اور ہر طرح کی قربانی دیکر اپنی مادروطن اور سرزمین کا دفاع کرینگے۔

ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے  کسی بھی صورت قبضہ گیری کو برداشت نہ کرینگے نہ ہی ایک انچ زمین کو قبضہ ہونے دینگے، ماضی میں بھی پٹ فیڈر کینال , ڈیرہ مراد جمالی اور حب شہر پر صنعتی ترقی کے نام پر قبضہ کرنے کی بلوچ دشمن پالیسیوں کو قوم پرست سیاسی قوتوں نے ناکام بنایا۔

انہوں نے کہا گوادر میں بھی بلوچ دشمن قبضہ گیری کہ پالیسیوں کو ناکام بتادینگے، بلوچ محنت کس عوام کسی بھی صورت اپنے بلوچ قومی تشخص اپنے قومی زبان ثقافت سے دستبردار نہیں ہونگے، چاہے عظیم تر قربانیاں کیوں نہ دینے پڑے۔

انہوں نے کہا بلوچستان اور سندھ جزائر کے متعلق آرڈیننس جاری کرنے والوں کے خوابوں کو ہمیشہ شکست دینگے،سی پیک اور گوادر ماسٹر پلان خواب بن کر رہ جائینگے ساحلی پٹی پر تمام تر الاٹمنٹ جیونی سے لیاری تک کسی بھی صورت قبول نہیں اور ان کے ناپاک قبضہ گیری کے منصوبوں کو بلوچ بہادر غیور عوام کی منظم طاقت سے خاک میں ملا دینگے، تمام محکوم قومیں بلوچ، پشتون اور سندھی متحدہ ہوکر اپنے سرزمین حاکمیت ساحل وسائل کا دفاع کرینگے۔

انہوں نے کہا گذشتہ 73سالوں سے سامراجی قوتوں کا دیا ہوا نوآبادیاتی نظام، ظالمانہ جابرانہ مسلط کردہ آمرانہ حکمران قوت کے استحال زدہ غیر جمہوری نظام محکوم قوموں بلوچ، پشتون، سندھی اور سرائیکی اور مظلوم محنت کش طبقہ تسلسل کے ساتھ اپنی بدترین عوام دشمن شکل میں جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے بہادر غیور محنت کش عوام گذشتہ 1948 سے اس جدید نوآبادیاتی نظام حاکم محکوم اور آقا غلام نظام کیلئے مسلسل برسرپیکار اسی طرح پشتون, سندھی, اور سرائیکی شعوری بہادر غیرت مند محنت کش مسلط کردہ آمرانہ سماج دشمن نظام کے خلاف جدوجہد میں ہمہ تن مصروف ہیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ حکمرانوں نے 1971 کے بڑے سانحہ کے بعد بھی کوئی سبق نہیں سیکھا وہ اسی گھمنڈ میں ہے کہ ریاستی طاقت اور اپنے عالمی آقاوں کئ مدد سے محکموں, قوتوں اور مظلوم طبقہ کے محنت کش عوام پر اس نوآبادیاتی عوام دشمن تسلط اور قبضہ گیری نظام کو جاری کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

 پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی گوادر میں باڑ لگانے کے معاملے میں بلوچستان کے تمام سیاسی پارٹیوں اور مختلف تنظمیوں سے رابطہ کرکے جلد ایک لائحہ عمل طے کرئے گا۔