بلیدہ انسداد منشیات کیلئے عوامی جرگہ

433

منشیات کے عادی افراد کے لیے بحالی سینٹر کا قیام

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق آج بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ کے علاقے میناز میں انسداد منشیات کے خلاف ایک عوامی جرگہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تھی۔

تفصلات کے مطابق جرگے میں علاقائی معززین اور ہزاروں افراد نے شرکت کی، جرگے کے ممبران نے اپنی مدد آپ کے تحت منشیات کے عادی افراد کے لیئے ایک بحالی سینٹر کا قیام عمل میں لایا۔

یاد رہے کہ بلیدہ کے ایک چھوٹے سے علاقے الندور میں منشیات کے خلاف شروع ہونے والا مہم بلیدہ، زامران، سمیت بلوچستان بھر میں پھیل گیا ہے۔

بلوچستان میں خاص طور پر مکران کا علاقہ منشیات سے بری طرح متاثر ہوا ہے، نوجوان بڑی تعداد میں منشیات کا عادی ہورہے ہیں۔ علاقائی ذرائع کے مطابق حکومتی سطح پر منشیات کے روک تھام کیلئے کوئی بھی اقدامات نہیں کیئے جارہے ہیں اور منشیات فروش کھلم کھلا منشیات کا کاروبار کرتے ہیں۔

بلوچ قوم پرست جماعتیں سیکیورٹی فورسز پر یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ بھی منشیات کے اس کاروبار میں ملوث ہیں فورسز مبینہ طور پر معروف زمانہ ڈرگ ڈیلرز امام بھیل، ہوتومان، حاجی زاہد رند اور ملا عمر وغیرہ کے ہمراہ اس کاروبار میں شریک ہیں۔

یاد رہے اس سے قبل نوشکی میں منشیات کے خلاف موثر آواز بننے والے نوجوان سمیع مینگل کو مبینہ طور پر منشیات فروشوں نے قتل کردیا تھا، سمیع مینگل کے قتل کے بعد نوشکی سمیت مختلف علاقوں میں منشیات فروشوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں آغاز ہوا تھا۔ جسکا سلسلہ ابتک بلوچستان بھر میں جاری ہے۔