کوئٹہ: بی ایم سی ہاسٹل میں سہولیات کی عدم فراہمی پہ احتجاج

202

بلوچستان میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہاسٹل میں بجلی و پانی کے بندش کے خلاف طالبات کا یونیورسٹی کے اندر دھرنا و یونیورسٹی انتظامیہ کے رویے کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کے جامعہ انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ تین روز سے ہاسٹل کی بجلی و پانی کو معطل کردیا گیا ہے جس سے طلباء مشکلات کا شکار ہیں۔

مظاہرے میں شریک طلباء رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے مطابق وائس چانسلر کے انتقامی کاروائیاں طلباء کے ہاسٹل میں تین دن سے پانی، بجلی اور گیس کو بند کر دیا گیا ہے۔طلباء کو احتجاج کرنے کی سزا دی جارہی ہے، بلوچستان کے ڈاکٹر نااہل حکومت کے پالیسیوں کی وجہ سے ہر دوسرے دن سڑکوں پہ آجاتے ہیں۔

مظاہرے میں شریک بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے وائس چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء کو ہاسٹل خالی کرنے کی دھمکی دی ہے اور طلباء کی جانب سے ہاسٹل خالی نہ کرنے کی پاداش میں انتظامیہ نے ہاسٹل کے پانی، بجلی اور گیس گذشتہ کئی دنوں سے معطل کرکے طلباء کو ہاسٹل چھوڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انتظامیہ طلباء کو انتقامی نشانہ بنانا چھوڑ دے، انتظامیہ کے اس رویہ کے خلاف طلباء اپنے احتجاج کو مزید وسعت دینگے۔