بلوچوں کو پرامن جدوجہد سے دور رکھنے کی سازشیں ہورہی ہے – ماما قدیر

73

لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3989 دن مکمل ہوگئے۔ پی ٹی ایم اسلام آباد کے کورکمیٹی کے ممبر ابو زر اور کارکن محمد زیب نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عظیم مفکروں کا کہنا ہے کہ جو قوم مرنے کی فن سے آشنا ہوجائے اسے کوئی طاقت غلام نہیں بناسکتا، طویل غلامی کے بعد بلوچ قربانیوں کی لازوال تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ اپنی غلامی کا شدت سے احساس کرچکی ہے۔ بلوچ دشمن اور پارلمینٹری نے ہمیشہ الفاظ کے ہیر پھیر کے ذریعے بلوچ لاپتہ افراد بازیابی کے لئے الجھانے کی کوشش کی ہے۔ کھبی اسے سیاسی کھبی اسے معاشی اور کھبی آئینی کہا گیا۔

ماما قدیر نے کہا کہ بلوچ قومی غلامی کو چھپا کر دیدہ دانستہ اور شعوری طورپر بلوچ عوام کو پر امن جدوجہد سے دور رکھنے کی سازش کی جارہی ہے لیکن ان تمام، چیزوں کے باوجود لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے پرامن جدوجہد زور پکڑتے ہوئے جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا لاپتہ افراد کی بازیابی کے پرامن جدوجہد میں روز اول سے بلوچ خواتین اپنے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بلوچ خواتین سیاسی عمل میں ہر وقت اپنے مردوں کے ہمراہ ہیں جلسے جلوس سیمینار اور وغیرہ کے ذریعے بلوچ خواتین سائنسی انداز میں اس جدوجہد کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار بخوبی نبھارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام بلوچ لاپتہ افراد شہدا کے ماؤں بہنوں نے اپنی لخت جگروں کی شہادت یا بازیابی پر جس عزم و ہمت کا اظہار کیا ہے اس سے قومی تحریک کے سپائیوں کے جذبے کو حوصلہ عطا کیا ہے جوکہ قومی جدوجہد میں خواتین کے مضبوط کردار کو ظاہر کرتی ہے۔