کوئٹہ: لاپتہ افراد کیلئے احتجاج کو 3927 دن مکمل

148

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کو 3927 دن مکمل ہوگئے۔ نوشکی سے بیبرک بلوچ، نور بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ اگرچہ بلوچ کے خلاف متعدد فوجی آپریشن کیئے گئے ہیں لیکن پہلے کبھی بھی بلوچ مائیں، بہنیں سڑکوں پر احتجاج کرنے نہیں نکلیں، آج بلوچ مائیں اپنے لاپتہ بچوں کے لیے سڑکوں پر بیٹھے ہیں۔ آسودہ زندگی گزارنے والے ماوں کو ان کا ساتھ دینا چاہیئے ان سے ہمدردی کا اظہار کرنا چاہیئے۔

ماما قدیر نے کہا کہ ان ماوں بہنوں نے فوجی حکومت کی دہشتگردی کی پرواہ کیئے بغیر اپنے بچوں کے محبت میں جدوجہد کرکے مثال قائم کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک بھی شخص کا قتل انسانیت کے خلاف ناقابل معافی جرم ہے لیکن یہاں پاکستانی حکمران، ذمہ داران خود کو ان گھناونے جرائم سے مبرا سمجھتے ہیں۔ لاپتہ افراد کے تعداد میں اضافے کیساتھ ساتھ ماوں اور بہنوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے جرائم میں ملوث ایک شخص کو بھی آج تک سزا نہیں دی جاسکی ہے لیکن چند ایک افراد کو رہا کرکے دکھایا جارہا ہے کہ اس حوالے سے پیش رفت ہورہی ہے۔