نیوکاہان سے مری بلوچوں کی بیدخلی کیخلاف مزاحمت کرینگے – این ڈی پی

385
File Photo

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ، نیوکاہان میں مری بلوچ کی آبادی کی زمین پر قبضے کی مذمت کرتے ہیں۔

این ڈی پی ترجمان نے کہا ہے کہ یہاں مری قبیلہ سے تعلق رکھنے والے افراد نواب خیر بخش مری کی سربراہی میں 1992ء میں افغانستان میں طویل جلاوطنی ختم کرنے کے بعد حکومتی معاہدے اور رضامندی کے تحت نیوکاہان میں آباد ہوئے۔ اس وقت کی حکومت نے مذکورہ اراضی مری قبیلے کے لوگوں کو فراہم کرنے سے متعلق باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ 2000ء میں نواب خیر بخش مری کو نیوکاہان کے سینکڑوں باسیوں معززین اور معتبرین کو جعلی مقدمے میں گرفتار کرکے نیوکاہان میں رہائشی افراد کو علاقہ خالی کرنے کیلئے دھمکیاں دی گئیں تاہم دھمکیاں دینے والے اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوئے۔ آج پھر اسی آبادی کو یہاں سے بے دخل کرنے کے کوششیں کی جارہی ہیں۔

ترجمان نے کہا ہے کہ نیوکاہان میں نواب خیربخش مری سمیت کئی شہدا کی آخری آرام گاہ ہے جہاں بلوچ قوم ہر وقت نواب خیربخش مری سمیت دیگر شہیدا کے قبروں پر فاتحہ کرنے جاتے ہیں یہ بات قابل غور ہے کہ شاہوانی قبیلہ جذبہِ بلوچ سے سرشار ہوکر نواب شاہوانی کی سربراہی میں پریس کانفرنس کے ذریعے نیوکاہان میں مری بلوچوں کو آبادی کی اجازت دی تھی.
یہ زمینیں شاہوانی قبیلے کی تھی جنہوں نے بنا کسی مذمت کے بلوچیت کی مثال قائم کرتے ہوئے مری بلوچوں کو نیوکاہان میں آبادی کی اجازت دی اور بعد میں حکومت نے مذکودہ اراضی کی باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی مری قبیلے کے لوگوں کو جاری کیا تھا۔

ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ بلوچ جہاں کہیں بھی آباد ہے اسے وہاں سے بے دخل کیا جارہا ہے، ہمیشہ سے یہ بات این ڈی پی کرتی آرہی ہے کہ بلوچستان کو بلوچوں کے لیے تنگ کیا جارہا ہے بلوچستان میں بلوچ ہزاروں سالوں سے آباد ہیں موجودہ نظام میں بلوچ کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش جاری ہے جسے این ڈی پی کامیاب ہونے نہیں دے گا یہ سلسلہ سی پیک کے بعد سے زیادہ تیزی سے جاری ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈی جی سیمنٹ نے لسبیلہ میں 20 ہزار ایکڑ زمین کو قبضہ کرکے وہاں پہ موجود بلوچ کی تاریخی اثاثوں کو بلڈوز کردیا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں نوآبادیاتی نظام کو وسعت دے رہا ہے اسی طرح قلات میں پی پی ایل کمپنی نے 32 ہزار ایکڑ زمین کو قبضہ میں لے لیا ہے ہم ایک بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں نوآبادیاتی نظام کو این ڈی پی ہرگز قبول نہیں کرے گی بلکہ اس کے خلاف بھرپور سیاسی مزاحمت کرے گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ نیوکاہان میں آباد مری بلوچوں کے ساتھ ہیں اور ان کو وہاں سے بے دخل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

این ڈی پی ترجمان نے بانک سمی بلوچ کی ناگہانی موت کو بلوچ قوم کے لیے سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانک سمی کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔