ایک کھلا خط میر حمل کلمتی کے نام – عاصم بلوچ

691

ایک کھلا خط میر حمل کلمتی کے نام

تحریر: عاصم بلوچ پانوان

دی بلوچستان پوسٹ

محترم میر حمل کلمتی!
امید ہے آپ خیریت سے ہونگے، لیکن ہم خیریت سے نہیں ہیں، لیکن اس سے آپ کو کچھ فرق نہیں پڑتا، اگر کچھ فرق پڑے یا نہیں لیکن ہمیں اور ہمارے علاقے میں بہت سے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ ہم نے آپ کو ووٹ دیکر اپنے علاقے میں الیکشن کے وقت کامیاب کرایا ہے۔ اس کے بعد آپ نے نہ ہمارا حال پوچھا نہ احوال ۔ الیکشن کے بعد آپ صرف ہمارے علاقے میں کچھ لوگوں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہےکہ آپ ہمیں اپنا نہیں مانتے۔

آج میں اس خط کو اس لئے لکھ رہا ہوں تاکہ آپ کو بھی معلوم ہو کہ آپ نے ہم کو کہاں رکھا ہے اور کس حد تک تعلیم کو بحال کیا ہے، اس خط میں جو بھی غلطیاں ہوں، وہ آپکے تعلیم پر عدم توجگی کے بنا پر ہیں۔

ہمیں تو بہت سے مسائل درپیش ہیں۔ مگر ان سب مسائل کو ایک طرف کرکے صرف تعلیم کے بارے میں بات کریں تو اچھا ہوگا۔ کیونکہ آپ خود تعلیم یافتہ ہیں، تعلیم کی کیا قدر ہوسکتا ہے آپ جانتے ہو۔ آپ اکثر کہتے آرہے ہو کہ تعلیم کے لئے میں جدوجہد کررہا ہوں، آپ کی اس جدوجہد کو ہم سراہتے ہیں مگر یہ جدوجہد ہمیں اپنے علاقے میں تو نہیں دکھ رہا ہے۔ ہم نوجوانوں کے لئے اگر کچھ نہیں کروگے تو کوئی بات نہیں، ہمیں نوکری مت دو، ہمیں تعلیمی سہولتیں مت دو، مگر ہمارے بچوں کو یہ سہولتیں دوگے تو اچھا ہوگا۔ کیونکہ اگر ہم آپ کے نظر میں آپ کےلئے آئندہ خطرہ ہوسکتے ہیں تو ہمیں چھوڑ دو، لیکن رسمی طور پر ہمارے بچیوں کو دیکھو اور ان کے لئے کچھ کرو کیونکہ ہماری بچیاں میٹرک کے بعد پھر گھر میں محدود رہیں گی، اس سے آپ کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا اور نہ ہی آپ کے بارے میں سوالات اٹھاینگے۔

ہمارے علاقے پانوان میں تعلیمی فقدان کی وجہ سے ہمارے بچے جیونی میں پڑھنے کے لئےمجبور ہیں کیونکہ ایک تو یہ غریب بچے ہیں، جن پر سپورٹ کا سایہ تک نہیں اور دوسرا پیسوں کا بھی مسئلہ ہے، جو وہ پورا نہیں کرسکتے ہیں، کیونکہ ہمارے علاقے میں نہ تو لڑکیوں کے لئے میٹرک کے اسکولز ہیں اور نہ ہی ٹیچرز، اس سے وہ مجبور ہوکر جیونی جارہے ہیں ۔ ہمارے بچیاں تین سال تک اپنی مدد آپ کی تحت اپنی غریبی اور تنگدستی کے باوجود بھی جیونی جاتے رہے لیکن اب بچیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، جس کے سبب اب انہیں جانے کے لئے مسئلوں کا سامنا ہے ۔

یا تو ہمیں میٹرک تک گرلز اسکول دو یا ہمارے بچیوں کے لئے ایک بس (Bus) کا بندوبست کرو تاکہ ہمارے بچیوں کو جیونی جانے کے لئے مسائل کا سامنا نہ ہو ۔ ہم بحیثیت پانوان کے لوگ آپ کے شکر گذار ہونگے اور ہم جانتے ہیں یہ کام آپ کے ہاتھ ہوسکتا ہے، اگر آپ اس کی طرف توجہ دو کیونکہ آپ کے ہاتھوں میں بہت نا صحیح مگر تھوڑا تو اقتدار ہے۔ ہم آپ کے ممنون ہونگے۔

العرض عاصم بلوچ پانوان


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔