وفاقی و صوبائی حکومت جامعہ بلوچستان اسکینڈل پہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں – بی ایس او

110

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کل 26 اکتوبر کو بی این پی کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان ویڈیو جنسی ہراسگی اسکینڈل کے خلاف منعقدہ ریلی کا خیر مقدم کرتے ہے تمام طلباء و طالبات سیاسی و سماجی تنظیموں وکلاء برادری سمیت تمام مکاتب فکر سے بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہے کہ 10 بجے سریاب کسٹم سے نکلنے والی ریلی میں بھرپور انداز میں شرکت کرکے وطن و قوم دوستی کا ثبوت دے۔

انہوں نے مزید کہا ہے حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت جامعہ بلوچستان کے ایشو پر مکمل طور پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہے اسکینڈل سامنے آنے کے باوجود تاحال نہ کوئی رپورٹ پبلک کی جاسکی نہ ہی کسی ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاسکی نہ ہی یونیورسٹی میں زمہ داروں سے کوئی قابل ذکر تفتیش کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے اس حوالے سے تمام متعلقہ لوگوں ہاسٹل انتظامیہ ایگزمنیشن برانچ اور شعبہ جات کے سربراہوں کو بلاتفریق رنگ و نسل اور جنس شامل تفتیش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملزموں کو عبرت ناک سزا دے کر مستقبل میں ایسے واقعات کے امکانات کو کم کی جاسکے لیکن بلوچستان حکومت سمیت تمام طاقت ور عناصر اسکینڈل کو بزور طاقت دبانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

انہوں نے مزید کہا بلوچستان کے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے یونیورسٹی اسکینڈل پر احتجاج اور انفرادی طور پر احتجاج لائق تحسین ہے لیکن اسطرح کے واقعات پر بجائے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے تمام جماعتوں کو عملی طور پر تعلیمی اداروں کے حوالے سے یکجا ہوکر متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے بی ایس او نے جامعہ بلوچستان میں مسائل کی نشاندہی یے سیاسی اکابرین کی توجہ مبذول کرانے کےلئےاحتجاج سمینار مظاہرے سمیت آگاہی کے تمام پلیٹ فارم استعمال کئے لیکن تمام سیاسی جماعتوں کے خاموشی کے باعث آج جامعہ بلوچستان میں بلوچستان کے تمام اقوام کی غیرت بھی محفوظ نہیں رہ سکی جبکہ طلباء کو طاقت کے استعمال کے زریعے مکمل طور پر زیر کرنے کی کوشش کی گئی ہاسٹلز سمیت تمام امور میں فورسز کا غیر قانونی استعمال کرکے طلباء سیاست کو مکمل طور پر نیست و نابود کرنے کی کوشش کی گئی یونیورسٹی آڈیٹوریم  تک کو شعوری پروگرامز کے لئے طاقت کے زریعے بند کی گئی اور بی ایس او اور دیگر طلباء کے ایف آئی آر قائم کئے گئے اب بھی بلوچستان کے تمام سیاسی اکابرین کو ایک ہوکر تعلیمی حوالے سے کی جانے والوں سازشوں طلباء سیاست پر قدغن کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی تاکہ مستقبل میں کسی کو بلوچستان کے غیرت پر حملہ کرنے کی جرآت نہ ہو ۔