پنجگور: بلوچ معاشرے میں خواتین نے ادب میں بہترین کردار ادا کیا ہے- نیشنل اکیڈمی

353

جس معاشرے میں خواتین کو عزت و احترا م حاصل ہے اس معاشرے نے ترقی کی راہیں استوار کی ہیں – مقررین

نیشنل اکیڈیمی کے زیر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے مناسبت سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کے مہمان خصوصی نوشکی سے شبیر احمد شبیر تھے ، صدرات برکت مری نے کی اوراعزازی مہمان فضل عاجز، قاضی عبدالاحد بلوچ ،شکوررحمت ،نواب صابری و دیگر تھے جبکہ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض غنی گنوک نے نبھائے ۔

اس موقعے پر مقررین نے خواتین کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ خواتین ہمارے معاشرے کا ایک اہم حصہ ہے اسلام میں مرد اور خواتین کو برابر حقوق حاصل ہے چائے وہ سماجی معاملات میں یہی گھریلو معاملات چونکہ بلوچ قوم کی کلچر و ثقافت میں خواتین کو سب سے بلند ترین مقام حاصل ہے اور ان کی عزت و احترام ہر قوم و قبائل میں کی جاتی ہے لیکن جس طریقے سے بلوچ قوم میں انہیں حاصل ہے کسی دوسرے قوم میں شاہد نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ معاشرے میں تندور جیسے زندگی کے باجود بھی بلوچ خواتین نے ادب میں بھی بہترین کردار ادا کیا ہے اور مختلف کتابوں رسالوں اخباروں و دیگر میڈیا سمیت سوشل میڈیا میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ بلوچ ادب میں خواتین کا بھی بڑا کردار رہاہے جن میں بانک گوہرملک،بانل دشیتیاری،بانک سیمک،زاہدہ رئیس راجی،نوشین قمبرانی، عین غین،زینت ثناء،فرید ہ بلوچ، نسرین بلوچ، سعید ہ حسن اورسینکڑوں ایسے ہیں جنہوں نے بلوچی ادب کے ترقی و ترویج کیلئے دن رات محنت کی ہے جن کی محنت کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے۔ مقررین نے کہا کہ جس معاشرے میں خواتیں کو عزت و احترا م حاصل ہے اس معاشرے نے ترقی کی راہیں استوار کی ہیں۔

پروگرام کے آخر میں نیشنل اکیڈیمی کے شعراء نے اپنے شعرسنائے جن میں فضل عاجز، غنی گنوک، شکوررحمت ،برکت مری، شبیر احمد شبیر،نواب صابری، صابر علی اوردیگر شعراء نے حصہ لیا۔